وزیر اعلیٰ نے قاتل کو جیل سے نکلوا کر تھانہ نشتر کالونی کا ایس ایچ او لگا دیا, شیخ عامر سلیم کی تعیناتی انصاف اور قانون کے منہ پر طمانچہ ہے:پاکستان عوامی تحریک

وزیر اعلیٰ نے قاتل کو جیل سے نکلوا کر تھانہ نشتر کالونی کا ایس ایچ او لگا دیا, ...
وزیر اعلیٰ نے قاتل کو جیل سے نکلوا کر تھانہ نشتر کالونی کا ایس ایچ او لگا دیا, شیخ عامر سلیم کی تعیناتی انصاف اور قانون کے منہ پر طمانچہ ہے:پاکستان عوامی تحریک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے الزام  عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے  سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزم انسپکٹر عامر سلیم شیخ کو جیل سے نکلوا کر ایس ایچ او نشتر کالونی تعینات کر دیا ہے ،عامر سلیم کی تعیناتی   انصاف اور قانون کے منہ پر طمانچہ ہے ۔

پاکستان عوامی تحریک کی کور کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ شیخ عامر سلیم کو پنجاب حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی نے ماڈل ٹاؤن کے معصوم شہریوں پر فائرنگ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا اور شیخ عامر سلیم نے جے آئی ٹی کے روبرو پولیس کی فائرنگ کا اعتراف کیا ، پنجاب حکومت نے ایک قاتل کو ضمانت پر رہا کروا کر دوبارہ ایس ایچ او تعینات کر کے اس بات کا اعلان کیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کسی آئینی،قانونی اخلاقیات کو نہیں مانتے اور نہ ہی ان کے نزدیک کسی شہری کے جان و مال کی کوئی حیثیت ہے، شہباز شریف نے اپنے اس اقدام سے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے زخموں پر نمک چھڑکا ۔خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ 21جون 2014 کو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جے آئی ٹی بنائی گئی تھی جس کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ ڈاکٹر عارف مشتاق تھے،  اس جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کی طرف سے کرنل میاں عرفان امین ،  ایم آئی کی طرف سے کرنل یاسر کیانی اور آئی بی کی طرف سے ملک ظفر اقبال بطور ممبر شامل تھے۔آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندوں نے پولیس کے موقف کو مسترد کر دیا تھا جبکہ اسی رپورٹ میں شیخ عامر سلیم کو جے آئی ٹی نے ذمہ دار ٹھہرایا ۔

انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی رپورٹ کے صفحہ 20 پر شیخ عامر سلیم نے اعتراف کیا کہ وہ 17جون 2014 کے دن11 بج کر 45منٹ پر ماڈل ٹاؤن پہنچا تو وہاں ایس پی سکیورٹی کی زیر قیادت پہلے سے فائرنگ جاری تھی اور ایس پی سیکیورٹی کہہ رہے تھے ٹانگوں میں فائرنگ کریں۔جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ’’ایس ایچ او سبزہ زار شیخ عامر سلیم ویڈیو میں فائرنگ کرتا نظر آتا ہے اس بنا پر دوران تفتیش اس کو گرفتار کیا گیا ۔خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ جو شخص پولیس کی اپنی تفتیش میں ذمہ دار ٹھہرا اسے نہ صرف ضمانت پر رہا کروایا گیا بلکہ جیل سے سیدھا ایس ایچ او نشتر کالونی لگا دیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شریف برادران کی خواہش پر بے گناہوں کا خون بہانے والے تمام کرداروں کو ترقیاں دی گئیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل حکمرانوں کے خلاف قصاص تحریک کا دوسرا راؤنڈ کا جلد اعلان ہو گا اس حوالے سے مشاورت چل رہی ہے۔

مزید :

لاہور -