لو میرج کیس ، لڑکی کا والد بیٹی کے منہ سے اپنے خلاف بیان سن کر کمرہ عدالت میں بے ہوش
لاہور(نامہ نگار)ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو خاوند کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی، لڑکی کا والد اپنی بیٹی کا اپنے ہی خلاف بیان سن کر کمرہ عدالت میں غشی کے دورہ کھا کر بے ہو ش ہو گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ طلعت محمود نے پسند کی شادی کرنے والی نگینہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی، پسند کی شادی کرنے والی نگینہ بی بی نے موقف اختیار کیا کہ اس نے اپنی آزاد مرضی کے مطابق مزمل سے پسند کی شادی کر لی ہے اور اس کے والدین نے اس کے خاوند مزمل کے خلاف شاہدرہ تھانہ میں اغواءکا بے بنیاد مقدمہ درج کروا دیا ہے ،نگینہ بی بی کو اس کے خاوند کے ساتھ جانے کی اجازت دی جائے اور مقدمہ خارج کرنے کاحکم دیا جائے، عدالت نے پیشی پر آئے لڑکی کے والدین کو کمرہ عدالت میں ملاقات کا موقع فراہم کیا، کمرہ عدالت میں دوران ملاقات لڑکی نگینہ بی بی کا والد اپنی بیٹی کو منانے کی کوشش کرتا رہا لیکن اپنی بیٹی کو اپنے ساتھ لے جانے پر آمادہ نہ کر سکا توکمرہ عدالت میں اپنی ہی بیٹی کا اپنے خاوند کے ساتھ جانے کا بیان سن کر غشی کا دورہ کھا کر بے ہو ش گیا، جسے بعد ازاں کمرہ عدالت سے بنچ پر لیٹا احاطہ کچہری میں لایا گیا، عدالت نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو پولیس کی حفاظت میں احاطہ کچہری سے باہر چھوڑنے کا حکم دے دیاہے۔