پولیس فورس ہے نہ مجسٹریٹ ،غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کیسے کروں ،ڈی جی والڈ سٹی اتھارٹی کاہائی کورٹ میں اظہار بے بسی
لاہور (نامہ نگار خصوصی ) لاہور ہائیکورٹ کے روبرو اندرون شہر لاہور میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی غیر قانونی تعمیر ات کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی اتھارٹی نے بے بسی کا اظہار کر دیا۔ فورس اور مجسٹریٹ نہ ہونے کے باعث غیر قانونی تعمیر ات کرنے والے ملزمان کے خلاف موثر کاروائی نہیں ہو پاتی ، مسٹرجسٹس منصور علی شاہ نے آصف علی مرزا وغیرہ کی درخواستوں پر سماعت شروع کی تو عدالتی حکم پر ڈی جی والڈ سٹی اتھارٹی کامران لاشاری پیش ہوئے۔ عدالت کے استفسار پر انہوں نے بتایا کہ آئی جی پنجاب کی طرف سے فورس نہ ملنے کی وجہ سے ملزمان کے خلاف موثرکاروائی نہیں ہو پارہی۔ اس کے علاوہ انہیں کوئی سپیشل مجسٹریٹ بھی نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے ملزمان سزاﺅں سے بچ جاتے ہیں۔ جس پر عدالت نے قرار دیا کہ انھیں فورس اور مجسٹریٹ کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق نے بتایا کہ عدالتی حکم امتناعی کے باوجود اندرون شہر میں متعدد پلازوں کی تعمیر جاری ہے۔ انھوں نے عدالت کو زیر تعمیر عمارتوں کی تصاویر پیش کرتے ہوئے بتایا کہ والڈ سٹی اتھارٹی اور پولیس حکام کی ملی بھگت کے باعث عدالتی حکم کی مسلسل خلاف ورزی جاری ہے۔ جس پر عدالت نے انہیںڈی جی والڈ سٹی اتھارٹی کے ہمراہ اندرون شہر کا دورہ کرنے اور زیر تعمیر عمارتوں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 21ستمبر تک ملتوی کر دی۔