اسمبلیوں میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے خاتمے کے لئے دائر درخواست پر نوٹس جاری

اسمبلیوں میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے خاتمے کے لئے دائر درخواست پر نوٹس جاری
اسمبلیوں میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے خاتمے کے لئے دائر درخواست پر نوٹس جاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے اسمبلیوں میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت سے 7اکتوبر تک جواب طلب کر لیا ہے، مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے یہ جواب طلبی زوبیہ اعجاز کی درخواست پر کی ہے جس میں وفاقی سیکرٹری قانون، سیکرٹری الیکشن کمیشن، صوبائی الیکشن کمیشن اور تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایل ایف او 2002ءکے تحت آئین کے آرٹیکل 51اور 106میں ترمیم کر کے خواتین کے لئے قومی و صوبائی اسمبلیوںمیں 188نشستیں مخصوص کی گئی ہیں، مذکورہ ترمیم کے ذریعے صرف وی آئی پی خاندانوں کی خواتین اسمبلیوں میں پہنچ جاتی ہیں ، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ گزشتہ 5برس میں پنجاب اسمبلی کی خواتین ممبران پر 2 ارب 25کروڑ روپے خرچ آیا ہے جو کہ قومی خزانے پر بوجھ ہے، خواتین کا جنرل نشستوں پر انتخاب نہ کر کے امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، آئین میں کی گئی ترمیم آئین کے آرٹیکل 2A، 4، 8، 18 اور 25 کی خلاف ورزی ہے ،ا ایل ایف او کے تحت کی گئی ترمیم کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم کیا جائے اور خواتین کو ووٹ کے ذریعے منتخب کرنے کا حق دیا جائے ، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو 7اکتوبر کو وفاقی حکومت سے ہدایات لے کر پیش ہونے کا حکم دیا ہے ۔

مزید :

لاہور -