”خادم حسین رضوی نے پہلے یہ کام مجھ سے زبردستی کروایا تھا اور اب کہہ رہے ہیں کہ۔۔۔“ اشرف آصف جلالی نے ایسی بات بتا دی جس کے بارے میں کسی کو معلوم ہی نہ تھا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے کہاہے کہ خادم حسین رضوی نے مجھے زبرستی تحریک کا چیئرمین بنایا تھا لیکن اب وہ خود ہی از خود سربراہ بن کر بیٹھ گئے ہیں ۔
ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے کہاہے کہ صراط مستقیم نے ممتاز قادری کے معاملے پر سیمینارز کرائے ، تحریک چلائی ، بائیس مارچ 2014 کو لاہور ریلوے سٹیڈیم میں خادم حسین رضوی اور شاہ اویس نورانی نے سب نے مجھے نہ چاہتے ہوئے بھی تحریک رہائی ممتاز قادری کا امیر بنایا اوراس کے بعد جامعہ نعیمیہ میں70 علمائے کرام تھے ۔میں امیر بننے کیلئے تیار نہیں تھا لیکن پیر افضل کہنے لگے کہ اگر آپ نہیں آگے آئیں گے تو گاڑی نہیں چلے گی ۔
اشرف آصف جلالی کاکہناتھا کہ خادم حسین رضوی اگر آپ چیئرمین نہیں بنیں گے تو میں گھر بیٹھ جاﺅں گا کوئی کام نہیں کروں گا ،مجھے زبردستی چیئرمین بنایا گیا ،اور بعد میں یہی تحریک آگے جا کر تحریک لبیک بن گئی ۔یہ تحریک چل رہی تھی کہ انہوں نے مفتقہ فیصلے کے مقابلے میں چھ سات افراد نے بیٹھ کر غازی صاحب کے والد کو چیئرمین بنایا اور پھر یہ خود خادم حسین رضوی چیئر مین بن گئے ۔
اشرف آصف جلالی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے 5ستمبر 2016کو انہیں آفر کی تھی کہ وہ خود بن جائیں اور مجھے چھٹی دیں لیکن اس وقت وہ نہیں بنے لیکن پھر از خود چیئرمین بن بیٹھے ۔
اس پر جواب دیتے ہوئے خادم حسین رضوی کا کہناتھا کہ کوئی کنفیوژن والی بات نہیں ،تحریک لبیک ہی ہے ،کوئی الگ ہونے والی بات نہیں ،پوری شوریٰ اور چاروں صوبائی امیر ہمارے ساھت ہیں ،لوگوں کے سامنے تماشا نہ لگائیں ،انہیں خود ہی الگ پروان کرنا تھی ۔خادم حسین رضوی کا کہناتھا پیر محمد افضل قادری بھی ہمارے ساتھ ہیں جو بانی ہیں ،یہ بات الجھن میں نہیں رہنی چاہیے ،تحریک لبیک نے پوری دنیا کو واضح پیغام دیا ہے ۔تاہم اشرف آصف جالی نے یہ اس شوریٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بانی شوریٰ میں موجود لوگ اب ان کی نئی تنظیم میں نہیں ہیں ۔
ڈیلی پاکستان کے یو ٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں پر کلک کریں