چلتی موٹرسائیکل سے نوجوان نے چھلانگ لگائی اور ڈیوٹی پر موجود ٹریفک وارڈن کو تھپڑدے مارا، یہ دراصل کون تھا اور پھر ٹریفک وارڈن نے کیا حرکت کی؟مشال خان کے قتل کے بعد مردان سے ایک اور انتہائی افسوسناک خبرآگئی

چلتی موٹرسائیکل سے نوجوان نے چھلانگ لگائی اور ڈیوٹی پر موجود ٹریفک وارڈن کو ...
چلتی موٹرسائیکل سے نوجوان نے چھلانگ لگائی اور ڈیوٹی پر موجود ٹریفک وارڈن کو تھپڑدے مارا، یہ دراصل کون تھا اور پھر ٹریفک وارڈن نے کیا حرکت کی؟مشال خان کے قتل کے بعد مردان سے ایک اور انتہائی افسوسناک خبرآگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مردان (ڈیلی پاکستان آن لائن ) عبدالولی خان یونیورسٹی میں مشال خان کے ہولناک قتل کے بعد مردان سے ایک اور تشویشناک خبر آگئی جہاں ٹریفک وارڈن نے ذہنی معذورنوجوان پر گولیاں برسا دیں ۔

”ایکسپریس ٹریبیون “ کے مطابق مردان کے علاقے جمال گھاری میں ٹریفک وارڈن نے ذہنی معذور نوجوان کو گولیاں مار کے قتل کر دیا جس کے بعد 22سال مقتول بلال خان کے والد لال غنی نے مقدمہ درج کرادیا ۔
ایف آئی آر میں انکشا ف کیا گیا ہے کہ وہ نفسیاتی کلینک پر جا رہے تھے کہ اچانک بلال خان جوڈیشل کمپلیکس کے قریب چلتی موٹر سائیکل سے چھلانگ لگا کر نیچے اترا اور ٹریفک وارڈن سعید خان کو تھپڑ رسید کر دیا ۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ منع کرنے کے باوجود وہ سعید نامی کانسٹیبل پر تھپڑوں سے تشدد کرتا رہا جس کے بعد سعید نے اس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گیا مگر ٹریفک وارڈن نے دوبارہ گولیاں مار کر اسے قتل کر دیا ۔
مقتول کے والد کے مطابق اس نے وارڈن کو بتانے کی کوشش کی کہ بلال ذہنی طور پر مفلوج ہے مگر تب تک اس کی جان جا چکی تھی ۔
آئی جی خیبر پختونخوا نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے جبکہ ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیاگیا ہے ۔

مزید :

مردان -