مشال خان کے قتل کیس میں بڑی پیشرفت ،ویڈیو میں مبارک باد دینے اور نام نہ بتانے کا حلف لینے والے دونوں لڑکے گرفتار
مردان(ڈیلی پاکستان آن لائن ) مشال خان قتل کی تحقیقات کرنے والی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے قتل میں ملوث دو طلبہ کو چارسدہ سے گرفتار کر لیاہے ۔
نجی اخبار ایکسپریس ٹریبون نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ گرفتار ہونے والے طلبہ میں طارق خان اور اسحاق خان شامل ہیں ،طارق خان عبدالوالی خان یونیورسٹی کے ماس کمیونیکشن ڈپارٹمنٹ کا ہی طالب علم ہے جبکہ اسحاق خان کا تعلق کسی اور یونیورسٹی سے ہے ۔دونوں لڑکوں کو چارسدہ کے نواحی علاقے سردھیری سے گرفتار کیا گیاہے جو کہ مردان کے بارڈر کے قریب واقع ہے ۔
نجی اخبار کا کہناتھا کہ طارق پی ایس ایف کے ساتھ منسلک تھا جو کہ عوامی نیشنل پارٹی کا سٹوڈنٹ ونگ ہے اور یونیورسٹی میں داخلہ لینے سے قبل وہیں پر بطور صحافی کام کرتا تھا ۔جبکہ اسحاق بھی اسی تنظیم کا حصہ تھا لیکن پی ایس ایف چارسدہ باچا خان یونیورسٹی کے صدر نوید گیلانی نے اسحاق کی پی ایس ایف کا ممبر ہونے کی تردید کی ہے ۔دونوں طلبہ کو اس ویڈیو میں نشاندہی کے بعد گرفتار کیا گیاہے جس میں مشال خان کو قتل کرنے کے بعد مبارک باد دی جارہی ہے جبکہ یہ حلف بھی لیا جارہاہے کہ کوئی بھی اس شخص کا نام نہیں بتائے گا جس نے مشال خان کو گولی ماری ۔
نجی اخبار کا کہناہے کہ اسی مقام سے ماس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے ایک لیکچرار کو بھی حراست میں لیا گیاہے تاہم اس خبر کی تردید یا تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔