ڈرگ مافیا نے ڈرگ کورٹ میں سیکرٹری ڈرگ انسپکٹر پر دھاوا بول دیا
لاہور(جنرل رپورٹر) ڈرگ مافیا نے ڈرگ کورٹ میں محکمہ صحت لاہور کی وزیر اعلیٰ ٹاسک فورس برائے جعلی ادویات کی سیکرٹری ڈرگ انسپکٹر پر دھاوا بول دیا ۔غلیظ گالیاں ،جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔تحفظ کے لیے خاتون ڈرگ انسپکٹر سیدہ امامہ حسین چیئرمین ڈرگ کورٹ کے پاس چلی گئی ۔ڈرگ مافیا کو رنج تھا کہ خاتون ڈرگ انسپکٹر نے دیگر ٹیم کے ہمراہ آر اے بازار میں کامیاب ریڈ کر کے ڈرگ سیلز لائسنس کے بغیر گزشتہ 25سالوں سے جعلی اور غیر معیاری ادویات کا کاروبار کرنے والے جعلی پیر ساجد وغیرہ کا المدینہ میڈیکل سٹور اور گودام سیل کر دیا تھا اور ڈرگ مافیا کے سرغنہ ساجد وغیرہ کے خلاف مقامی تھانہ میں مقدمہ درج کروایا تھا ۔گزشتہ روز پولیس نے ملزم ساجد علی وغیرہ کو ڈرگ کورٹ میں پیش کیا اس دوران ڈرگ انسپکٹر سیدہ امامہ حسین ،سکندر کمال وغیرہ بھی عدالت میں پیش ہوئے اس دوران مرکزی ملزم جعلی پیر ساجد علی نے اپنے دیگر ساتھیوں اور بعض وکلا الطاف وغیرہ کے ذریعے ڈرگ انسپکٹر سیدہ امامہ جو کہ وزیر اعلیٰ ٹاسک فورس برائے جعلی ادویات لاہور سیکرٹری بھی ہیں پر دباؤ ڈالا کہ وہ کیس سے منحرف ہو جائیں انکار پر وہاں موجود ملزمان نے پولیس کی موجودگی میں خاتون ڈرگ انسپکٹر پر دھاوا بول دیا ۔اس حوالے سے ڈرگ انسپکٹر سیدہ امامہ کا کہنا تھا کہ ڈرگ مافیا کے خلاف کارروائی جاری ہے انہوں نے کہا کہ ملزم ساجد آر اے بازار میں جعلی ادویات کا دھندہ کرتا ہے جسے قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا ہے میں دھمکیوں سے نہیں ڈرتی ۔