ہوٹلوں ، پٹرول پمپوں اور ورکشاپوں پر کام کرنے والے بچوں کو سکولوں میں لائینگے ، اشفاق سرور
لاہور (خبر نگار) صوبائی وزیر محنت راجہ اشفاق سرور نے کہا ہے کہ حکومت نے بچوں سے جبری مشقت کے خاتمے کے لیے وزیر اعلیٰ پروگرام کا آغاز کر دیا ہے جس کے تحت صوبے بھر میں ہوٹلوں ، پٹرول پمپوں اور کشاپوں پر کام کرنے والے مزدور بچوں کو سکولوں میں لائیں گے وہ شیخوپورہ میں جبری مشقت کے تحت کام کرنے والے مزدو بچوں کی سکولوں اور فنی اداروں میں داخلہ مہم کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ، تقریب سے سکرٹری محنت پنجاب محمد سلیم حسین پراجیکٹ دائریکٹر ڈاکٹر سعید احمد وٹو، پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد ارشد اور اہم پی اے عارف سندھیلہ نے بھی خطاب کیا ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومتی کاوشوں سے بھٹوں پر کاکام کرنے والے ہزاروں بچنے اب سکولوں میں جارے ہیں ۔ جبری مشقت پر قانون سازی سیاسی حکومت کے لیے ایک مشکل فیصلہ تھا جو ہم نے کر دکھایا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن کے تحت کام کرنے والے بچوں کو تعلیم اور فنی تربیت دینے کا مشن ضرور مکمل ہو گا ، اس لیے سکولوں میں آنے والے بچوں کو وظائف اور ان کے والدین کو خدمت کارڈ بھی جاری کیے جائیں گے ۔ سیکرٹری محنت محمد سلیم نے کہا کہ بچوں کی سکولوں تک عدم رسائی ایک لمیہ ہے اور حکومت ان بچوں کے سکولوں میں داخلے کے لے پرعزم ہے ۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر سعید وٹو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی مزدو بچوں سے جبری مشقت کے خاتمے کی سکیم کامیابی سے دس اضلاع میں جاری ہے جس کا دائرہ باقی 26اضلاع تک بھی پھیلا یا جارہا ہے ۔ اس منصوبے کی کامیابی کے لیے مقامی تنظیموں کی پارٹنر بنایا گیا ہے جبکہ متعلقہ سرکاری اداروں کی بھی اس منصوبے میں شامل کیا جارہا ہے ۔ تقریب میں مزدور بچوں ، ان کے والدین ، سول سوسائٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔