آرکیٹکٹ ہاؤسنگ سکیم 37برس بعد بھی بنیادی سہولیات سے محروم ، مکین پریشان
لاہور(عامر بٹ سے)فن تعمیر کے ماہرین کے نام سے رائیونڈروڈ سے ملحقہ 37بر س قبل بنائی جانے والی آرکٹیکٹ انجینئرنگ ہاؤسنگ سکیم بنیادی سہولیات سے محروم جبکہ سکیم مالکا ن نے پلاٹوں کی خریدوفروخت پر ایک لاکھ روپے فی کنال ٹرانسفر فیس کی وصولی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے 6اکتوبر1980کو رائیونڈ روڈ پر موضع رکھ کھبہ میں آرکیٹکٹ انجینئرنگ ہاؤسنگ سکیم 558.25 کنال رقبہ پر بنائی گئی فیز ون کو ایل ڈی اے سے رجسٹر بھی کروایا اس کے بعد 21 ستمبر 1981ء آرکیٹکٹ انجینئرنگ ہاؤسنگ سکیم کا فیز ٹو 480.95 کنال اراضی پر قائم کیا گیا اور اس کو بھی ایل ڈی اے سے رجسٹر کروا لیا گیا اور فیز کی اراضی کا 20فیصد حصہ ایل ڈی اے کے پاس رہن رکھا گیا تاکہ ڈویلپمنٹ مکمل ہونے کی صورت میں رہن شدہ پلاٹ فروخت کئے جا سکیں،20برس بعد2001میں الاٹیوں نے جہدوجہد کرکے سکیم کے اندر بجلی کی فراہمی کا کام کیا اور الاٹیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ہی پانی کی فراہمی کا انتظام کیا سکیم کو رائیونڈ روڈ سے ملانے والی 100فٹ چوڑی سڑک پر بھی ایک حصہ کو دیوار کرکے بند کر دیا گیا اور سڑک پر قبضہ کر لیا گیا جبکہ سکیم کے اندر نہ تو پلاٹنگ کی گئی ہے اور نہ ہی پار ک اور قبرستان کی اراضی کا تعین کیا گیا ہے جس کے باعث مکینوں کو شدید دشواری کا سامنا ہے اور تدفین کے لیے سکیم سے باہر مواضعات کے قبرستان میں جانا پڑتا ہے جبکہ دیگر بنیادی شہری سہولتیں تاحال مفقود ہیں اس حوالے سے سکیم کے مکینوں کی جانب سے بنائی گئی ویلفیئر سو سائٹی کے عہدیدران رستم علی،چودھری مشتاق گجر،اور ہائشیوں کا کہنا ہے ہاؤسنگ سکیم سابقہ وفاقی وزیر اور ان کے دوستوں کی ملکیتی ہے اور پلاٹ فروخت کرتے وقت تمام ڈویلپمنٹ چارجز بھی وصول کئے گئے تھے لیکن کوئی بھی سہولت فراہم نہیں کی گئی اور صورتحال کے بارے میں صدر، وزیر اعظم، گورنر پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو متعدد بار خط بھی لکھے گئے ہیں جن پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی جبکہ ایل ڈی اے کی جانب سے بھی ہماری شکایت پر کارروائی نہیں کی جارہی۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ایل ڈی اے کی جانب سے آرکیٹکٹ انجینئرنگ ہاؤسنگ سکیم میں تعمیر اتی قوانین کی پاسداری کروانے پر بھی کوئی قابل ذکر توجہ نہیں دی جارہی اور سکیم میں ایل ڈی اے کے بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عمارتیں بھی تعمیر کرنے کا سلسلہ جارہی ہے ویلفیئر سو سائٹی کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ سکیم کے مالکان نے ایک برس قبل سو ئی گیس کی فراہمی کے لیے پلاٹ مالکان سے 1185روپے فی مرلہ کے حساب سے چارجز اد ا کرنے پر سو ئی گیس کی فراہمی کا یقین دلایا لیکن اب وہی چارجز1750روپے فی مرلہ وصول کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔