سوشل سیکیورٹی ہسپتال،ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری،مریض دربدر

سوشل سیکیورٹی ہسپتال،ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری،مریض دربدر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( خبرنگار) سوشل سیکیورٹی کے ڈاکٹروں نے سروس سٹرکچر منظور نہ ہونے پر احتجاج کا دائرہ کار بڑھا کر پنجاب بھر کے سوشل سیکیورٹی ہسپتالوں میں ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کیے۔ لاہور میں سوشل سیکیورٹی کے ہسپتالوں کے دو گھنٹے کے لئے آؤٹ ڈور بند رکھے، ساتویں روز بھی مریض در بدر کی ٹھوکریں کھاتے رہے۔ لاہور میں ڈاکٹر صفدر بلوچ کی قیادت میں ڈاکٹروں نے نواز شریف سوشل سیکیورٹی ہسپتال ملتان روڈ کے سامنے سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹروں نے ہسپتال کے آؤٹ ڈور کو بند کروا دیا جس کے باعث ہسپتال میں آئے ہوئے ساڑھے سات سو سے زائد مریضوں کو آؤٹ ڈور میں چیک نہ کیا جا سکا۔ اس موقع پر ڈاکٹروں نے محکمہ سوشل سیکیورٹی کی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور سروس سٹرکچر منظور ہونے تک روزانہ کی بنیاد پر دو گھنٹے آؤٹ ڈور بند رکھنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر صفدر بلوچ اوردیگر ڈاکٹرز رہنماؤں نے کہا کہ محکمہ سوشل سیکیورٹی کی انتظامیہ کو دو روز قبل مطالبات کی منظوری کے لئے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیاگیا تھا جس پر محکمہ سوشل سیکیورٹی کی انتظامیہ ٹس سے مس نہ ہوئی جس پر احتجاج کا دائرہ کار وسیع کر کے باقاعدہ احتجاجی تحریک شروع کر دی گئی ہے جس کے سلسلہ میں آج فیصل آباد، اوکاڑہ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ ، ملتان ، اسلام آباداور راولپنڈی سمیت صوبے بھر میں واقع سوشل سیکیورٹی کے ہسپتالوں میں روزانہ کی بنیاد پر دو گھنٹے آؤٹ ڈور بند رکھے جائیں گے۔ ڈاکٹروں سے مذاکرات کے لئے ڈاکٹر ناصر جمال پاشااور ڈاکٹر گوہر اویس کو مذاکرات کا ٹاسک دیا گیا ہے۔