پرائمری سکول رام پور کے ناقص انتظامات ،بچوں سے سکیورٹی ڈیوٹی لی جانے لگی
لاہور( خبرنگار) گورنمنٹ پرائمری سکول رام پور جاگیر جہاں صفائی کے کوئی خاص انتظامات نہیں تھے وہاں بچوں کے لئے پینے کے پانی کا بھی کوئی بندوبست نہیں کیا گیا ہے۔ سکول میں ایک کئی سالہ پرانی ٹینکی جو کہ دو جگہ سے ٹوٹ پھوٹ چکی ہے اور بچوں کو مجبوراً جراثیم سے آلودہ پانی پینا پڑتا ہے۔ اس موقع پر یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سکول کے سیکیورٹی گارڈ محمد شہباز سے سکول کی وائٹ واشنگ کروائی جا رہی ہے، جبکہ سکول کی سیکیورٹی کے لئے بچوں کو سکول کے مین گیٹ پر بیٹھا کر بچوں سے زبردستی سیکیورٹی کی ڈیوٹی لی جاتی ہے۔ اسی طرح سکول کی سیکیورٹی کے لئے دیواروں کے اوپر لگائی گئی خاردار تاروں اور بیریئر کی خریداری میں بھی گھپلا کیے جانے کاانکشاف سامنے آیا ہے جس میں کھار دار تاریں اور بیریئر کسی اور دوکاندار سے خریدے گئے جبکہ خود ساختہ یعنی دوکاندار سے بلینگ رسیدیں منگوا کر تیار کی گئی ہیں جس میں رقم کی لوٹ مار اور ہڑپ کرنے کا انکشاف بھی سامنے آیا ہے۔ اس حوالے سے سکول کے ہیڈ ماسٹر صفدر علی کا کہنا ہے کہ سکول میں صاف پانی کے لئے فلٹر پلانٹ لگایا جا رہا ہے جبکہ کھاردار تاری اور بیریئر خریدنے میں کسی قسم کا کوئی گھپلا نہیں کیا گیا ہے۔ صفائی بچوں سے نہیں کروائی جاتی ہے جبکہ سکول مینجمنٹ کمیٹی کا اجلاس بلایا جاتا ہے اور سکول کے اساتذہ سے مشاورت کے بعد فنڈز کااستعمال کیا جاتا ہے۔ ایسی باتیں محض الزامات ہیں۔ اساتذہ کے ساتھ رویہ ٹھیک ہے بعض اساتذہ نے الزامات کے طور پر من گھڑت درخواستیں دے رکھی ہیں جن کا حقیقت سے تعلق نہ ہے۔جبکہ ڈپٹی ڈی ای او جعفر وسیر کا کہنا ہے کہ فنڈز کے استعمال میں اختیارات سے تجاوز نہیں ،جبکہ اساتذہ اور ہیڈ ماسٹر کے درمیان جاری جنگ اور درخواستوں پر ای ڈی او اور ڈی ای او الگ الگ انکوائری کر رہے ہیں ۔