محکمہ انسداد رشوت ستانی میں اہم مقدمات کی فائلیں غائب ہونیکا انکشاف

محکمہ انسداد رشوت ستانی میں اہم مقدمات کی فائلیں غائب ہونیکا انکشاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(عامر بٹ سے)محکمہ انسداد رشوت ستانی میں زیر سماعت کیسز اور انکواریوں کی فائلیں بڑی تعداد میں غائب ہونے کا انکشاف لاہور ریجن سمیت پنجاب کے تمام اضلاع میں مانیٹرنگ کے غیر فعال سسٹم کے باعث عرصہ دراز سے محکمہ اینٹی کرپشن میں بے ضابطگیاں،ریکارڈ میں ردو بدل اور اہم نوعیت کے کیسز چوری کئے جانے کی واردات ڈالی جارہی ہے جس کے باعث کرپشن کے خاتمہ کے دعوے کرنے والے افسران کا اپنا کردار بھی مشکوک نظر آنے لگا ہے ڈی جی اینٹی کرپشن سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے روزنامہ پاکستان کو ملنے والی معلومات کے مطابق لاہور ریجن میں غائب کی جانے والی 3ایف آئی آرز کی فائل اس وقت تمام انویسٹی گیشن آفیسروں کیلئے درد سر بن چکی ہے،جس کی وجہ لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت اور فاضل جج کی جانب سے فائل کی گمشدگی کا نوٹس لیا جانا بتائی جارہی ہے ،مقدمہ نمبر 62/2،47/05اور 06/06کی فائل ریکارڈ سمیت غائب ہو چکی ہے جس میں لیگل برانچ کے سٹاف و افسران سمیت انوسٹی گیشن میں تعینات سابق افسران سے بھی انتہائی خفیہ طور پرچھان بین کی جارہی ہے اس معاملے کو انتہائی صیغہ راز میں رکھا جارہاہے ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ ضلع قصور ،گوجرانوالہ،ملتان،فیصل آباد،راولپنڈی،شیخوپورہ سمیت دیگر اضلاع میں اصل درخواستوں ،انکوائریوں اور مقدمات کی فائلوں کو غائب کرنے کی مبینہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں ،محکمہ اینٹی کرپشن میں بھی ایک ایسا مافیا موجود ہے جن کی اطلاعات سرکاری ملازمین کو تو معلوم ہے مگر ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب سمیت ڈائریکٹر سطح پر تعینات افسران تاحال اس مافیا سے بے خبر ہیں جوکہ محکمہ اینٹی کرپشن میں تعینات ہو کر اپنے محکمہ سے غداری کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اگر اب بھی محکمہ اینٹی کرپشن کی انتظامی سیٹوں پر تعینات افسران نے اس مافیاکے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی تو محکمہ اینٹی کرپشن سے بڑے پیمانے پر ریکارڈ غائب کئے جانے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے ذرائع نے مزید آگاہی دی ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے اعلیٰ افسران کی عدم توجہ کے باعث اس طرح کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اگر سنجیدگی سے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب انور رشید اس معاملے کا نوٹس لیں تو تمام حقیقت عیاں ہو جائے گی اور ان وارداتوں میں ملوث اینٹی کرپشن کے سرکاری ملازمین اور مفاد کنندگان مافیا بھی بے نقاب ہو سکتا ہے دوسری جانب ڈی جی اینٹی کرپشن انور رشید کا کہنا ہے کہ و ہ اس معاملے کا سختی سے نوٹس لیں گے اور ذمہ داران کو کٹہرے میں لائیں گے۔