انتہائی سخت سیکیورٹی حصار نے داتا دربار کو نوگوایریابنا دیا آمدنی میں ریکارڈ کمی
لاہور(ناظم ملک) برصغیر پاک و ہند کی مرکزی روحانی ہستی حضرت داتا صاحبؒ کے مزار پر انتہائی سخت سیکیورٹی حصار نے دربار کو ”نو گو ایریا“ بنا دیا۔ دربار کے اندر جانے کیلئے زائرین کی لمبی لائنیں‘ اکثریت سیکیورٹی جھمبلوں سے بچنے کیلئے باہر سے ہی دعامانگ کر چلے جاتے ہیں۔ زائرین کی کمی کے باعث دربار کی آمدنی میں ریکارڈ کمی۔ دربار سے ملحقہ بازار بھی سخت سیکیورٹی سے ویران ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق داتا دربار کے 2009ءمیں ہونے والے خودکش حملے کے بعد دربار پاک کی سیکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیئے گئے تھے جن میں روزبروز اضافہ ہوتا چلا آرہا ہے۔ دربار کو چاروں طرف سے رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دیا گیا اور دربار کے اندر جانے کیلئے زائرین لمبی لائنوں میں لگ کے جگہ جگہ تلاشی دیکر اندر جانے میں کامیاب ہوتے ہیں جہاں سخت سیکیورٹی نے زائرین کیلئے مشکلات پیدا کر دی ہیں وہاں دربار کے اطراف میں بازاروں کی رونقیں بھی ماند پڑ گئی ہیں۔ دربار کے دائیں بائیں بازاروں میں پھولوں‘ چادروں اور لنگر پکانے والی دوکانیں ویران پڑی ہیں جس سے ان دوکانداروں کے کاروبار بھی ٹھپ ہو کررہ گئے ہیں۔ روز نامہ ”پاکستان“ کے سروے میں معلوم ہوا ہے کہ دربار کے باہر سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی زائرین سے بدتمیزی کے واقعات میں روزبروز اضافہ ہو رہا ہے۔ دربار کے اندر اورباہر سادہ کپڑوں میں سیکیورٹی اہلکار بھی 24 گھنٹے ڈیوٹی دیتے ہیں۔ سیکیورٹی پر مامور اہلکار مشکوک نظر آنے والے افراد کو بغیر پوچھ گچھ کئے پولیس کے حوالے کر دیتے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بیمار اور بوڑھے افراد سخت سیکیورٹی چیکنگ کے باعث دربار تک جانے کی حسرت لئے باہر سے ہی دعا مانگ کر واپس چلے جاتے ہیں۔ دربار سے ملحقہ گلی محلے کے رہائشیوں کو بھی اپنے گھروں میں آنے جانے پر شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جن سے ان کے روز کے معمولات بگڑ کر رہ گئے ہیں۔ سخت سیکیورٹی کے باعث زائرین اور اہل علاقہ کے سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھگڑے بڑھتے جا رہے ہیں۔