سینڈ یکیٹ کا اجلاس، آئی ٹی یو نیو رسٹی مین کیمپس کی تعمیر کیلئے 2ارب جاری کرنیکی منظوری
لا ہور (خبر نگا ر ) آئی ٹی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹرعمر سیف کی زیر صدارت سنڈیکیٹ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں مین کیمپس کی تعمیر کے لیے 2 ارب روپے جاری کرنے اور 4 نئے ڈگری پروگرامز شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔تفصیلات کے مطابق 4 نئے ڈگری پروگرامزمیں ایم ایس ڈویلپمنٹ، ٹیکنالوجی اینڈ پالیسی، ایگزیکٹو ایم بی اے ان انوویشن، ٹیکنالوجی اینڈ انٹرپرینور شپ، بی ایس بزنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ڈگری پروگرام شامل ہیں۔سنڈیکیٹ نے آئی ٹی یونیورسٹی میں ا یڈمیشن ریگولیشن، اکیڈمک ریگولیشن، ایگزامینیشن ریگولیشن، فیس سٹرکچر، سکالر شپ پالیسی اور ٹریول پالیسی کی بھی منظوری دے دی۔سنڈیکیٹ نے اساتذہ کے لیے میڈیکل سہولیات کی مد میں سال میں ایک مہینے کی تنخواہ دینے کی بھی منظوری دی ہے تاہم یہ تنخواہ تین حصوں میں تقسیم کر کے دی جائیں گی۔سنڈیکیٹ نے پنجاب یونیورسٹی کے موجودہ مالی اختیارات کو اپنانے کی منظوری بھی دیدی اور وائس چانسلر کو مالی سال کے دوران اضافی فنڈز خرچ کرنے کی منظوری دی ہے۔اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے2015 میں دی جانے والی 182 ایکڑ زمین پر تعمیرات کا آغاز کیا جائے۔ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ کی جانب سے منظور کردہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو 2 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ یہ اتھارٹی آئی ٹی یونیورسٹی کے مین کیمپس کی تعمیرات کا کام کرے گی۔اجلاس میں ایم پی اے محمد نعیم صفدر انصاری، چیئر پرسن پنجاب ہائرایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر نظام الدین، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی پاکستان ڈاکٹر ارشد علی، رجسٹرار ڈاکٹر ظہیر سرور، ڈاکٹر جاوید ایغنی، نور انٹرنیشنل یونیورسٹی کے چیئر پرسن بورڈ آف گورنرز ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی، ہیومین رائٹس کمیشن پنجاب کی وائس چیئر پرسن سلیمہ ہاشمی، نعمان احمد خان، ڈین ڈاکٹر اکمل حسین، ڈین ڈاکٹر بشیر خان، ڈاکٹر عدنان نوراور ڈاکٹر توصیف توقیر نے بھی شرکت کی۔سنڈیکیٹ ممبران نے آئی ٹی یونیورسٹی میں جاری ٹیکنالوجی کے منصوبوں اورپی آئی ٹی بی کے ساتھ مل کر ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کی کوششوں کو بھی سراہا۔