تعلیم کیلئے مختص جی ڈی پی کا چار فی صد محض خواب بن کر رہ گیا ہے،ادیب جاودانی
لاہور(خبرنگار)آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ادیب جاودانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوں تو حکومت کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھاکہ وہ تعلیمی شعبے کو اہمیت دیتی ہے اور یہ بھی کہ تعلیمی بجٹ میں اضافہ کر دیا گیا ہے لیکن یہ محض اعداد و شمار کا ایک کھیل تھا ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے لئے مختص کیے جانے والے مجموعی ملکی پیدا وار جی ڈی پی کا چار فی صد محض ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے کیلئے 2016-2017 ء کے وفاقی بجٹ میں چھوٹے صوبوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں لاکھوں بچے تعلیم سے محروم ہیں جبکہ 68 سال گزرنے کے بعد بھی پاکستان ناخواندگی کے حوالے سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے مگر اس کے باوجود ارباب اختیار اس تلخ حقیقت کا ادراک نہیں کر پا رہے ۔ عالمی قواعد کی رو سے پاکستان کل قومی آمدنی کا کم از کم 4 فیصد تعلیم پر خرچ کرنے کا پابند ہے مگراس کے باوجود اس وقت70 لاکھ بچے پرائمر ی تعلیم اور ڈیڑھ کروڑ بچے ہائی سکول جانے سے محروم ہیں۔
۔ جبکہ اس مدمیں مجموعی بجٹ کا 2.5 فیصد بھی مختص نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ہر حکومت نے پاکستان کو پڑھا لکھا بنانے کے صرف دعوے ہی کیے ہیں لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کیلئے بجٹ دفاعی بجٹ کے برابر ہونا چاہیے تھا انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو بجٹ میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں پر عائد ٹیکسز کو ختم کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں پر 23 قسم کے ٹیکسز عائد ہیں ان ٹیکسز کی وجہ سے عرصہ تین سال کے دوران ملک بھر کے چالیس ہزار سکول بند ہو گئے ہیں اور باقیوں کی بندش کا عمل جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پاکستانی عوام کی ایک غالب اکثریت کو جاہل اور ان پڑھ رکھا جارہا ہے جن لوگوں نے اقتدار میں آنا ہوتا ہے وہ بخوبی جانتے ہیں کہ اگر پاکستان باشعور ہو گیا تو ان کی دال نہیں گلے گی ۔ اور پڑھی لکھی قوم ان کو اقتدار میں آنے نہیں دے گی ۔یہ گزرے برسوں کے جاگیر داروں والا رویہ ہے جو اپنے گاؤں میں سکول نہیں کھلنے دیتے تھے ۔ تعلیم دشمنی کا یہ انداز آج بھی بر قرار ہے۔ انہوں نے کہا پڑھا لکھا پاکستان ہمارے سیاستدانوں اور جرنیلوں کے مفاد میں نہیں ہے اسی لئے 68 سالوں میں ہمارے حکمرانوں نے خواندگی کی شرح میں اضافہ نہیں ہونے دیا انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجٹ میں تعلیم کیلئے مختص کی گئی رقم میں اضافہ کیا جائے انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ وہ حالیہ بجٹ میں تعلیم کی مد میں زیادہ رقم مختص کریں اور پرائیویٹ سکولوں پر عائد ٹیکسز کوختم کریں۔ادیب جاودانی نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عوام دوست بجٹ بنائے جس میں حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف ملے۔