بینکنگ کورٹس میں گندگی ، سیکیورٹی نظام نا قص عدم سہولیات کے باعث سائل پریشان
لاہور(کامران مغل)سائلین کیلئے انتظار گاہیں نہ بیٹھنے کیلئے کرسیاں ہی موجود ہیں ،سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے پیش نظر کوئی بھی بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے، جگہ جگہ پرگندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جس کے پیش مذکورہ عدالتوں کی شناخت ختم ہونے لگی ہے،علاوہ ازیں پنجاب کے بڑے حصے کیلئے مختص بینکنگ عدالتوں میں بنیادی سہولیات کے بغیر جوڈیشل پالیسی کے باوجود انصاف کی جلد فراہمی ممکن بنانے میں سست روی کا شکار ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے عدالتوں میں زیرسماعت ہزار وں مقدمات کئی سالوں سے التواء کا شکار ہیں ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے کئے جانے والے سروے میں معلوم ہوا ہے کہ پنجاب بھر کے دیگر اضلاع سے آنے والے سائلیں کیلئے عدالتوں کے احاطوں میں کسی بھی طرح کی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث سائلین عدالتوں کی سیڑھیوں پر بیٹھنے پر مجبور ہوتے ہیں جبکہ چند ایک بینچ سائلین کی سہولیات کے ناکافی ہیں ،گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جبکہ شہری پینے کیلئے پانی کی عدم دستیابی کے باعث کینٹین سے مہنگے داموں غیر معیاری پانی کی بوتلیں خریدنے پر مجبور ہیں ۔ سکیورٹی کی کمی کے باعث کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کوئی بندوبست نہیں کیا گیاعلاوہ ازیں پنجاب کے بڑے حصے کیلئے مختص کی گئیں ایک بینکنگ جرائم کورٹ و دیگر عدالتوں میں 6 سال سے زائد کا عر صہ گزرنے کے باوجود بھی جوڈیشل پالیسی کے مطابق جلد فیصلوں پر عمل درآمد سائلین کے لیے خواب کی مانند ہی ہے ۔ ،اس حوالے سے بینکنگ عدالتوں میں آئے ہوئے صادق ، ،رضوان،شاہد ،نیامت و دیگر نے نمائندہ \"پاکستان\"سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کئی سالوں سے عدالتوں میں اپنے کیسوں کی شنوائی کیلئے آرہے ہیں مگر سست عدالتی نظام اور کیسوں کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث ہماری کئی کئی ماہ باری نہیں آتی جبکہ دیگر اضلاع سے آنے والے سائلین کو بھی کئی دشواریوں کا سامنا رہتاہے ،لمبی لمبی تاریخیں ملنے کے بعد جب وہ عدالت آتے ہیں تو ریکارڈ نامکمل ہونے یا بحث کے اوقات کار ختم ہونے پر سماعت کئی نئی تاریخ دے دی جاتی ہے ۔