برطانیہ میں بچوں نے بھی خواتین کے کپڑے پہننا شروع کردئیے

برطانیہ میں بچوں نے بھی خواتین کے کپڑے پہننا شروع کردئیے
برطانیہ میں بچوں نے بھی خواتین کے کپڑے پہننا شروع کردئیے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) احتجاج تو ہمارے ہاں بھی بہت ہوتا ہے اور بسااوقات مظاہرین احتجاج کا بہت مضحکہ خیز طریقہ بھی اختیار کرتے ہیں لیکن گزشتہ دنوں برطانیہ میں ایک کالج کے طلبہ نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کے لیے ایسا طریقہ اپنایا ہے کہ آپ کے لیے ہنسی روکنا مشکل ہو جائے گا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ان دنوں گرمی کی شدید لہر چل رہی ہے۔ اس کے باوجود برطانوی شہر ایکسیٹیر (Exeter)کے آئی ایس سی اے کالج کی انتظامیہ نے انتہائی سخت یونیفارم پالیسی اپنا رکھی ہے، جس کے تحت لڑکوں کے لیے لمبے ٹراؤز پہننا لازمی ہیں جو بہت گرم ہوتے ہیں، البتہ لڑکیاں سکرٹ پہن سکتی ہیں۔بہت کوشش کے باوجود جب انتظامیہ نے لڑکوں کو موسم کی مناسبت سے یونیفارم پہننے کی اجازت نہ دی تو کالج کے تمام لڑکوں نے اس پر احتجاج شروع کر دیا اور اگلے روز پانچ لڑکے سکول میں لڑکیوں والی سکرٹس پہن کر آ گئے۔ اگلے روز یہ تعداد 50ہو گئی اور پھر پورے کالج کے لڑکے ہی سکرٹ پہن کر آنے لگے۔ اب اس منفرد احتجاج کے بعد کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی پالیسی کو تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم طلبہ کا کہنا ہے کہ سکول کی طرف سے سکرٹس اتارنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ ایک لڑکے کا کہنا تھا کہ ’’مجھے یہ کہہ کر سکرٹ تبدیل کرنے کو کہا گیا کہ یہ بہت چھوٹی ہے۔‘‘ ایک اور لڑکے جوش بیکسٹر نے بتایا کہ ’’مجھے اس لیے سکرٹس پہننے سے روکا جا رہا ہے کیونکہ میری ٹانگوں پر بال بہت زیادہ ہیں۔‘‘