حکیم کو دوائی کے بہانے بلوا کر قتل کر دیا مدعی بیوہ 4 سال سے انصاف کیلئے دربدر

حکیم کو دوائی کے بہانے بلوا کر قتل کر دیا مدعی بیوہ 4 سال سے انصاف کیلئے دربدر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(کامران مغل )اچھرہ ریٹرھیوں والا چوک میں رات ساڑھے 11بجے میرے 50سالہ حکیم شوہر کودوائی لینے کے بہانے پہلے گھر سے باہر بلوا یاگیا،بعد میں 2مسلح افراد نے فائرنگ کرکے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔پولیس بھی ملزما ن سے ملی ہوئی ہے جس نے ایک ملزم بلال شیخ سے ساز باز کرکے اس کی ضمانت کروارکھی ہے ،بیوہ ہوکرعدالتوں میں ٹھوکریں کھارہی ہوں ۔کوئی فریاد سننے والا نہیں ،عدالت شوہر کے قاتلوں کوکب سزا دے گی؟گزشتہ 4سال سے انصاف کے لئے عدالتوں میں بھٹک رہی ہوں ۔پاکستان کی جانب سے "ایک دن ایک عدالت "کے سلسلے میں کئے جانے والے عدالتی سروے کے دوران ذیلدار روڈ اچھرہ کی رہائشی بیوہ خاتون فوزیہ بی بی نے اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کی داستان سناتے ہوئے کہا کہ اس کا شوہر شیخ محمد ادریس حکمت کا کام کرتا تھا ۔3اگست2011ء کو اس کے شوہر کے موبائل نمبر0321-4160763پر نامعلوم شخص نے فون کیا اورکہا کہ دوائی لینی ہے ،ریڑھیاں والا چوک میں آجاؤ ،میرا شوہر شیخ محمد ادریس ،میرے بھائی ارشد اورشہباز علی جو کہ میرے گھر آئے ہوئے تھے کے ہمراہ مذکورہ شخص کی بتائی ہوئی جگہ کی طرف روانہ ہوگئے ،جب وہ ریڑھیاں والا چوک نزدشامی کلینک کے قریب پہنچے تواسی دوران وہاں موجود 2نامعلوم افراد نے فائرنگ شروع کردی جس کے باعث میرا شوہر زخمی ہوگیا،،تشویشناک حالت میں اسے سروسز ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ چند گھنٹے زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ گیا،بعد میں تھانہ اچھرہ پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ نمبر731/11درج کرلیا ،بعدازاں معلوم ہوا کہ بلال شیخ اور سلیم جٹ نامی شخص نے میرے شوہر کو قتل کیا ہے جس پر پولیس نے انہیں قتل کے مقدمہ میں مزد کردیا ۔متاثرہ بیوہ نے الزام عائد کیا ہے کہ مذکور ہ ملزمان نے میرے شوہر کو پراپرٹی کے تنازع پر قتل کیا ہے ،ایک ملزم بلال شیخ جس سے پولیس نے مبینہ طور پر سازباز کرکے اس کی ضمانت کروارکھی ہے جبکہ دوسرا ملزم سلیم جٹ ابھی جیل میں ہے ۔مقدمہ مدعی بیوہ خاتون کا مزید کہنا تھا کہ اس کے شوہر کو ناحق قتل کیا گیا ،وہ گزشتہ 4سال سے عدالتوں میں انصاف کے لئے بھٹک رہی ہے ،مقدمہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے ،ایک بیوہ عورت کو عدالت میں کن کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا ،ہر تاریخ پر عدالت میں جاتی ہوں لیکن تاریخ ملنے کے سوا کچھ نہیں ہوتا ہے ،خاتون ہو کر اس عمر میں عدالتوں کے چکر لگا رہی ہوں ،کوئی میری فریاد سننے والا نہیں ہے ۔متاثرہ بیوہ نے مزید کہا کہ وہ اپنے شوہر کے قاتلوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی اور انہیں کیفر کردار تک پہنچا کر ہی دم لے گی ،مذکورہ کیس میں مقدمہ مدعی کی جانب پیش ہونے والے وکلاء سید فرہاد علی شاہ ،خاور محبوب ملک اور وقار احمد نے نمائندہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ مقدمہ کا ٹرائل آخری مراحل میں ہے ،جہاں تک اس مقدمہ طول دینے کی بات ہے تو یہ درست ہے کیوں کہ اتنا عرصہ گزرنے کے بعد آج بھی بیوہ خاتون عدالتوں میں خوار ہورہی ہے ،مذکورہ کیس میں مخالف فریق عدالت میں پیش نہیں ہوتے اورکوئی نہ کوئی عذر تلاش کرکے اگلی تاریخ لے لیتے ہیں جس کے باعث مقدمہ التواء کا شکار ہے اوریہ ہی وجہ جلد انصاف نہ ملنے میں سب بڑی رکاوٹ ہے ،اس کیس کی مزید سماعت آج 25نومبر کو ہوگی ۔