گگومنڈی: پنچایت کے حکم پر لڑکی والدین کے حوالے، خاوند پر فائرنگ
ملتان (ویب ڈیسک) پنچایت کا حکم نہ ماننے کی سزا، لو میرج کرنے والے محنت کش کے بیٹے پر گاﺅں آنے پر اندھا دھند فائرنگ کردی گئی اور علاقہ کے بااثر افراد کی پنچایت نے لڑکی واپس کرواتے ہوئے عبدالسلام کو گاﺅں بدر کردیا تھا۔ دو سال قبل 249 ای بی کے عبدالسلام نے دیہہ ہذا کے بااثر زمیندار جاوید شیخ کی بیٹی سدرہ سے لو میرج کی تھی۔ گزشتہ روز عبدالسلام اپنے گھر آیا تو لڑکی کے والد جاوید شیخ اور چچا مناں شیخ وغیرہ نے اس پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ عبدالسلام نے بھاگ کر اپنی جان بچائی۔ متاثرہ نوجوان عبدالسلام نے بتایا کہ مجھے شک ہے کہ میری بیوی کو قتل کردیا گیا ہے۔ پولیس کو اطلاع دے دی گئی ہے تاہم ابھی تک بااثر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوسکا۔
روزنامہ خبریں کے مطابق نواحی گاﺅں 249 ای بی کے رہائشی محنت کش عبدالغفور کے بیٹے عبدالسلام نے دو سال قبل دیہہ ہذا کے رہائشی بااثر زمیندار جاوید شیخ کی بیٹی سدرہ سے لو میرج کرلی تھی اور اسے لے کر حیدر آباد چلا گیا تھا جس پر علاقہ کے بااثر افراد کی طرف سے بلائی گئی پنچایت نے عبدالسلام کے گھر والوں سے زبردستی عبدالسلام اور سدرہ کو گاﺅں واپس بلوا کر سدرہ کو اس کے لواحقین کے حوالے کردیا تھا اور عبدالسلام پر گاﺅں میں داخل نہ ہونے کی پابندی لگادی تھی۔ گزشتہ روز عبدالسلام اپنے گھر 249 ای بی آیا تو لڑکی کے والد جاوید شیخ، مناں شیخ اور اس کے ساتھیوں نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔ بتایا گیا ہے کہ عبدالسلام نے بھاگ کر اپنی جان بچائی۔ متاثرہ نوجوان عبدالسلام نے بتایا کہ مجھے شک ہے کہ میری بیوی سدہ کو اس کے والد اور چچا نے قتل کردیا ہے۔ متاثرہ نوجوان نے وقوعہ کی اطلاع تھانہ گگومنڈی پوکلیس کو دے دی ہے تاہم ابھی تک بااثر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوسکا ہے۔
ڈیلی پاکستان کے یو ٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں