وزیر اعظم آزاد کشمیر پر تنقید، مظفر آباد میں عمران خان اور فردوس عاشق اعوان کے خلاف مقدمے کی درخواستیں جمع کر ادی گئیں
مظفر آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)تحریک انصاف کے اسلام آباد جلسے میں عمران خان،شیخ رشید اور فردوس عاشق اعوان کی طرف سے آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کے خلاف توہین آمیز، غیر اخلاقی اور بد تہذیبی پر مشتمل الفاظ کے استعمال پر آزادکشمیر کے عوام کو مشتعل کرنے کے اقدام کیخلاف شہریان مظفرآباد اور سول سوسائٹی کی طرس سے سٹی تھانہ اور تھانہ سول سیکرٹریٹ میں ایف آئی آر کے اندراج کیلئے درخواستیں جمع کروا دی گئی ہیں اور ان کے خلاف زیر دفعات 501,500اور504 تعزیرات آزاد جموں وکشمیر کارروائی کیلئے استدعا کی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ کا لال حویلی کے باہر پیش آنے والے واقعہ کے حوالے سے میڈیا پر نشر ہونے والی خبر کا نوٹس، آرپی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آزاد کشمیر کے خلاف تقریر کرنے پر چیرمین تحریک انصاف عمران خان پر مقدمہ قائم کرنے کے لئے مظفر آباد میں درخواست جمع کرادی گئی ۔ سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے آصف اعوان،راجہ زین محمود، فیصل ترک ایڈووکیٹ، راجہ اظہر ، مظہر آزادی گیلانی ایڈووکیٹ ، فواد الحسن ، میر شریف او ر ساجد سلہریا کی طرف سے درخواستیں 2پولیس تھانوں میں درخواستیں جمع کروائی گئیں۔ جن میں موقف اختیار کیا گیا کہ چیئرمین تحریک انصاف اور فردوس عاشق اعوان نے 30جولائی کو اسلام آباد پریڈ گراو¿نڈ میں اجتماع منعقد کیا اجتماع کے دوران وزیر اعظم آزاد کشمیر کا نام لیکر توہین آمیز الفاظ استعمال کیے گئے اور ملزمان نے اپنی تقاریر کے دوران تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ کے عوام کو اشتعال د لایا کہ وہ وزیر اعظم کے گھر کا گھیراو کریں اور مظاہرے کریں۔ راجہ محمد فاروق حیدر خان منتخب وزیر اعظم ہیں ، وزیر اعظم آزاد کشمیر کی توہین آزاد کشمیر کے تمام عوام کی توہین ہے ، ملزمان کی طرف سے ان کو مشتعل کرنے کی کوشش کی گئی ، ملزمان کی طرف سے جرائم زیر دفعہ 500,501اور504تعزیرات آزاد کشمیر کا ارتکاب کیا ہے اس لیے ان ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کی جائے ،پولیس سٹیشنز کی طرف سول سوسائٹی کی درخواستیں موصول ہونے کی تصدیق کی گئی ہے ، پولیس کا موقف ہے کہ درخواستوں کا قانونی جائزہ لیکر مزیدکارروئی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کے خلاف توہین آمیزالفاظ کے استعمال پر آزاد کشمیرکے عوام میں سخت اشتعال پایا جاتا ہے۔ عوامی سطح پر تحریک انصاف کی قیادت کے طرز عمل کو سخت ناپسند کیا گیا ہے اور منتخب وزیر اعظم کے خلاف غیر اخلاقی گفتگو کی شدید الفاظ میں مذمت کی جارہی ہے۔