آزادکشمیر میں یوم آزادی ، مرکزی تقریب میں صدر اور وزیر اعظم کی شرکت

آزادکشمیر میں یوم آزادی ، مرکزی تقریب میں صدر اور وزیر اعظم کی شرکت
آزادکشمیر میں یوم آزادی ، مرکزی تقریب میں صدر اور وزیر اعظم کی شرکت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مظفرآباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)ملک بھر کی طرح آزاد کشمیر میں بھی 70 واں جشن آزادی ملی جوش و جذبے کے ساتھ شایان شان طریقے سے منایا گیا۔ جشن آزادی کی مرکزی تقریب ایوان صدر مظفرآباد میں ہوئی۔ جس میں صدر سردار مسعود خان، وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان، وزرائ، ارکان اسمبلی، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، اعلیٰ سول و فوجی حکام، سیکرٹری صاحبان، سربراہان محکمہ جات، عمائدین شہر، گرلز گائیڈ اور بوائے سکاو¿ٹس کے علاوہ سکولوں کے طلباءو طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

نواز شریف کی نااہلی ورلڈ الیون کے دورہ پاکستان میں ”رکاوٹ“ بن گئی، پاکستانیوں کیلئے تشویشناک خبر آ گئی
تفصیلات کے مطا بق آزاد کشمیر میں یوم آزادی کا آغاز مساجد میں وعاوں اور تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ جس میں ملکی ترقی، خوشحالی اور امن و سلامتی کیلئے دعائیں کی گئیں اور 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ 8 بج کر 58 منٹ پر ملک بھر کی طرح آزاد کشمیر میں بھی سائرن بجائے گئے اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ صدر آزاد کشمیر نے قومی پرچم لہرایا۔ وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان، چیف سیکرٹری ڈاکٹر اعجاز منیر اور آئی جی پولیس ڈاکٹر شعیب دستگیر بھی ان کے ساتھ تھے۔ پرچم کشائی کے بعد آزاد کشمیر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے صدر آزاد کشمیر کو سلامی پیش کی اور مارچ پاسٹ کیا۔ جشن آزادی کی تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول سے کیا گیا۔ جس کے بعد گرلز گائیڈ، بوائے سکاوٹس اور سرکاری سکولوں کے طلباءو طالبات نے ملی نغمے، ٹیبلوز اور ترانے پیش کئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد ریاست جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستان کو بنے آج ستر سال ہو گئے ہیں۔ ستر سال پہلے یہ محض ایک خواب تھا۔ جنوبی ایشیاءکے مسلمانوں کے بلند حوصلے ، ان کی مسلسل کوشش اور قائد اعظم محمد علی جناح کی بے مثال قیادت کے باعث یہ خواب پورا ہوا۔ اور آج ستر سال گذرنے کے بعد نہ صرف پاکستان قائم و دائم ہے بلکہ بین الاقوامی برادری کے آسمان پر ایک چمکتا ہوا ستارہ بن کر ابھرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لہو اور آ گ کے دریا سے گذر کر یہ وطن وجود میں آیاتھا۔اس نے تو کندن بننا ہی تھا۔ آج ہم راہِ حق کے شہیدوں اور بانی قائدین کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان کے معجزہ کو ممکن بنایا۔

مزید :

مظفرآباد -