اجتماعی زیادتی کی شکار خاتون کااقوام متحدہ دفتر کے سامنے دھرنا، پولیس نے گرفتار کر کے آئی جی آفس پہنچا دیا
مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) آزادکشمیر کے شہربھمبر میں اجتماعی زیادتی کی شکار خاتون اپنے بچوں کے ہمراہ انصاف کی لئے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے سامنے پہنچ گئی، خاتون نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، چیف آف آرمی سٹاف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
بلوچستان کی ترقی سے پڑوسی ممالک اور بعض سیاست دان پریشان ہیں، چین پاکستان کے لئے ہیرو سے ولن نہیں بلکہ سپر ہیرو بنے گا: احسن اقبال
تفصیلات کے مطابق بھمبر آزاد کشمیر کی رہائشی خاتون انصاف کی تلاش میں ریاستی دارلحکومت مظفر آباد پہنچ گئی، خاتون نے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے سامنے دھرنا دیا خاتون اور اس کے بچوں نے دفتر کے سامنے پلے کارڈاٹھا کر احتجاج کیا اور سیکرٹری جنرل کے نام یادداشت پیش کرنے کی کوشش کی اور زیادتی میں ملوث نامزد ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ تاہم پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ خاتون او ر بچوںکو وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی جس پر خاتون نے زبردست احتجاج اور چیخ و پکار شروع کر دی، تاہم پولیس نے اسے اپنی گاڑی میں بٹھا کر آئی جی آفس پہنچا دیا۔
زیادتی کا شکار خاتون ماریہ طاہر نے الزام عائد کیا کہ آزاد کشمیر حکومت کے سینئر وزیر نے مجھے انصاف دلانے میں رکاوٹ پیدا کر رکھی ہے اور وہ مجھے راستے سے ہٹانے اور سنگین نتائج ، بھگتنے کی مسلسل دھمکیاں دے رہا ہے، متاثرہ خاتون چیف آف آرمی سٹاف ،اقوام متحدہ کی فوجی مبصر ین اور وزیراعظم سے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔