یمن کی صورتحال ، عسکری و سیاسی قیادت کا اہم اجلاس، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب ، سعودی عرب کی سالمیت کو خطرہ ہواتوسخت ردعمل دیں گے : اعلامیہ
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہواجس دوران سعودی عرب کی یمن میں کارروائی اور سعودی عرب کو درپیش خطرات سے نمٹنے پر غورکیاگیا۔
سیاسی و عسکری قیادت کے اعلیٰ سطحی ان کیمرہ اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق پاکستان یمن میں غیرریاستی عناصر کی کارروائیوں کی بھرپور مذمت کرتاہے اور اگر سعودی عرب کی سالمیت کو خطرہ ہواتو پاکستان کی طرف سے سخت ردعمل دیاجائے گا۔
اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ پاکستان یمن کے مسئلے کا پرامن طریقے سے حل چاہتاہے اور اس ضمن میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایاگیاہے جس کا مقصد تمام فیصلے سیاسی قیادت کے مشورے سے کرناہے ۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ یمن میں منتخب حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں ، تمام معاملات کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے خواہاں ہیں اورمسائل کے حل کے لیے مسلم امہ کا اتحادضروری ہے ۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم ہاﺅس میں ہونیوالے اجلاس میں آرمی چیف ، مسلح افواج کے سربراہان ،وزیردفاع کی سربراہی میں سعودی عرب کا دورہ کرنیوالے وفد، وزیرخزانہ اور سیکریٹری خارجہ بھی شریک تھے۔
سعودی عرب کا دورہ کرنیوالے وزارت دفاع اور عسکری حکام کے وفد نے یمن ، سعودی عرب کی صورتحال اور سعودی حکام سے ہونیوالی ملاقاتوں پر بریفنگ دی جبکہ وزیراعظم نوازشریف ممکنہ دورہ ترکی سمیت دیگر امور پر اعتماد میں لیا۔
امکان ظاہرہے کہ چھ اپریل کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیے جانے کا امکان ہے ۔