جمہوریت بچانے کیلئے شیر کی قربانی دینا ہی ہوگی، پانامالیکس پر احتساب بل منظور نہ ہوا تو جوڈیشل کمیشن اور حکومت نہیں چلیں گے، چچا عمران ہم مائنس ون کی بات کریں گے تو پی ٹی آئی کا سربراہ شیخ رشید ہوگا: بلاول بھٹو زرداری
گھوٹکی (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر ہماری جانب سے کیے جانے والے چار مطالبات نہ مانے گئے تو نقصان میاں صاحب کا ہی ہوگا۔ اس حکومت میں قوم کو دہشتگردی کے خلاف اکٹھا کرنے کی اہلیت ہی نہیں ہے بلکہ یہ تو ابھی تک اچھے اور برے کی پالیسی سے ہی باہر نہیں نکل سکی۔ ہم قومی سلامتی کمیٹی کی تنظیم نو کرنا چاہتے ہیں تاکہ وزیر داخلہ کا احتساب ہوسکے۔ میاں صاحب کی بدترین حکومتی پالیسی نے قوم کو منتشر کردیا ہے۔کشمیر میں جاری مظالم پرمیاں صاحب عالمی حمایت سمیٹنے میں ناکام رہے اورپاکستان عالمی سطح پر تنہا ہوتا جا رہا ہے۔میاں صاحب یہ ملک ہے کاروبار نہیں، یہ عوام ہے بیچنے اور خریدنے کا مال نہیں۔ چچا عمران اگر آپ مائنس ون کا مطالبہ کریں گے تو میں بھی مائنس ون کا مطالبہ کروں گا اور پھر تحریک انصاف کا سربراہ شیخ رشید ہوگا ، جمہوریت کو بچانے کیلئے شیر کی قربانی دینا ہی ہوگی ۔ اگر پاناما لیکس پر احتساب بل منظور نہ کیا گیا تو جوڈیشل کمیشن اور حکومت نہیں چلے گی۔
ڈہرکی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سب سے زیادہ دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے جہاں کے قانون دانوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا،دوسری دفعہ پولیس سنٹر پر حملہ کرکے قانون نافذ کرنے والوں کو شہید کیا گیا۔ دہشتگرد ہمارے بھائیوں، بہنوں ، ماو¿ں اور بچوں کو شہید کر رہے ہیں۔ لیکن ہمارے حکمران صرف ایک بیان دینے کے بعد خاموشی اختیار کرلیتے ہیں۔اس حکومت میں قوم کو دہشتگردی کے خلاف اکٹھا کرنے کی اہلیت ہی نہیں ہے بلکہ یہ تو ابھی تک اچھے اور برے کی پالیسی سے باہر نہیں نکل سکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم قومی سلامتی کمیٹی کی تنظیم نو کرنا چاہتے ہیں تاکہ وزیر داخلہ کا احتساب ہوسکے اور قوم کو پتا چلے کہ کیا ہو رہا ہے۔اس وقت قومی یکجہتی کی ضرورت ہے لیکن میاں صاحب کی بدترین حکومتی پالیسی نے قوم کو منتشر کردیا ہے، افسوس ہے کہ آپ اپنی ناک سے آگے نہیں دیکھتے۔ میاں صاحب یہ ملک ہے کاروبار نہیں، یہ عوام ہے بیچنے اور خریدنے کا مال نہیں۔ آپ وزیر اعظم ہیں بادشاہ نہیں، یہ جمہوریت ہے تخت رائیونڈ کی بادشاہت نہیں۔ میں اور میرا چچا عمران یہ الزام نہیں لگارہے بلکہ یہ تو پاناما پیپرز میں کہا گیا ہے۔ یہ چھوٹا موٹا سکینڈل نہیں بلکہ دنیا کا سب سے بڑا کرپشن سکینڈل ہے۔ آپ نے خود کہا تھا کہ احتساب آپ سے شروع ہونا چاہیے لیکن حدیبیہ پیپر مل ، پیلی ٹیکسی، سستی روٹی، پاناما پیپرز ، ماڈل ٹاو¿ن کا قتل عام سمیت کوئی بھی سکینڈل ہو لیکن آپ نے کبھی بھی جواب نہیں دیا لیکن اب آپ کو جواب دینا ہوگا۔پاناما پیپرز پر آپ کو احتساب بل پاس کرنا پڑے گا ورنہ جوڈیشل کمیشن نہیں چلے گا، اگر جوڈیشل کمیشن نہ چلا تو پھر آپ کی حکومت بھی نہیں چلے گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگرمیاں صاحب ایک علاقے کو ترقی دیں گے اور دوسرے علاقوں کو نظر انداز کریں گے تو وفاق کمزور ہوگا اور ملک کا اتحاد ختم ہوجائے گا۔ میں مودی کی سازش کو ناکام بنا کر ملک کو بچانا چاہتا ہوں۔جس منصوبے کو اتحاد کی علامت ہونا چاہیے تھا اس کو آپ نے متنازعہ بنادیا ہے صدر زرداری نے سی پیک پر قومی اتحاد پیدا کیا تھا اس لیے ان کی اے پی سی پر عمل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج سرحدوں پر گولہ باری کرکے عورتوں اور بچوں کو شہید کیا جا رہا ہے، مغربی اور مشرقی بارڈرز گرم ہوتے جا رہے ہیں ۔کشمیر میں جاری مظالم پر آپ عالمی حمایت سمیٹنے میں ناکام رہے اور آپ کی وجہ سے پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہوتا جا رہا ہے۔ مودی پاکستان کے خلاف سازش کر رہا ہے لیکن ہمارا وزیر اعظم چپ ہے عالمی برادری کو بتائیں کہ پنجاب کے کھلے علاقے میں در اندازی ہو ہی نہیں سکتی۔ میاں صاحب مودی کی یاری میں آپ کو کیا فائدہ ملا، لیکن آپ کی یاری کے بعد مودی اسلامی ممالک میں جلسہ بھی کرتا ہے اور اسے بڑے بڑے اعزازات سے بھی نوازا جاتا ہے یہ سب کچھ صرف آپ کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ فوری طور پر وزیر خارجہ لگایا جائے۔
بلاول بھٹو نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چچا عمران اب بہت ہوچکا ،آپ روزانہ سٹیج پر کھڑے ہو کر جھوٹے الزام لگاتے ہو، آپ نے میری ماں پر بھی الزامات لگائے تھے۔آپ میرے والد کی تو بات کرتے ہو لیکن ذرا لوگوں کو اپنے باپ اکرام اللہ نیازی کا بھی تعارف کراو¿ ۔ لوگوں کو بتائیں کہ استاد حمید گل اور آپ نے بینظیر بھٹو کے خلاف سازش کرائی تھی چچایہ بھی بتائیں کہ انکل پاشا نے آپ کی کتنی مدد کی تھی ۔میری زبان نہ کھلوائیں ، اپوزیشن کو ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ اگر آپ مائنس ون کا مطالبہ کریں گے تو میں بھی مائنس ون کا مطالبہ کروں گا اور پھر تحریک انصاف کا سربراہ شیخ رشید ہوگا لیکن وہ آپ سے بہتر کام کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب اقتدار کے لالچ میں اندھے ہوچکے ہیں میں اس اقتدار کی اندھی لڑائی میں نہیں پڑنا چاہتا کیونکہ سیاستدانوں کا کام ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہوتا ہے اس لیے پیپلز پارٹی نے چار مطالبات کیے۔ میاں صاحب ہمارے چار مطالبات مان لیں ورنہ جو بھی نقصان ہوگا وہ آپ کا ہی ہوگا۔آپ کی ضد نے ملک کو اس حال میں پہنچایا ہے جمہوریت کو بچانے کیلئے شیر کی قربانی دینا ہی ہوگی اگر نواز شریف نے پاناما بل پاس نہ کیا تو سب کو لگ پتا جائے گاکہ جمہوریت بہترین انتقام کیوں ہے ۔