اہم ترین عہدیداروں کی خفیہ ملاقات، کیا واقعی آئی ایس آئی کے سربراہ اور شہبازشریف کے درمیان بحث ہوئی، حٰیران کن جواب آگیا
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ترجمان وزیر اعظم ہاؤس نے قومی سلامتی کے اجلاس کے دوران سیاسی و عسکری لیڈرشپ میں مبینہ تلخی کے حوالے سے خبر سختی سے مسترد کردی اور کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف میں تلخ جملوں کے تبادلوں سے متعلق ڈان کی خبر کا متن نہ صرف قیاس آرائی ہے بلکہ گمراہ کن اور حقائق کے منافی ہے ۔
”ہم جب بھی ان کے خلاف کارروائی کرنے لگتے ہیں آپ۔۔۔“ بڑے کمرے میں شہبازشریف نے ڈی جی آئی ایس آئی کو ایسی بات کہہ دی کہ سناٹا چھاگیا، ڈان کی خبر اردو زبان میں پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں۔
وزیراعظم ہائوس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ خبر ایک ملا جھلا افسانہ اور آدھی سچائی پر مبنی ہے جسے سیاق سباق سے ہٹ کر رپورٹ کیا گیا ۔ترجمان وزیراعظم ہاوس نے کہا کہ اس ہی خبر میں لکھا گیا کہ جن لوگوں کے بارے میں خبر بیان کی گئی ان سے منسوب بیانات کی تصدیق نہیں کی جا سکتی ،یہ واضح طور پر غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کا مظاہرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ بین الاقوامی طریقہ کار کے تحت برابری کے ساتھ معلومات کے حق کا مطالبہ کرتے ہیں انہیں بین الاقوامی رپورٹنگ کے اصولوں اور معیار کے مطابق عمل کرنا چاہیے
جو لوگ برابری کے ساتھ معلومات کے حق کا مطالبہ کرتے ہیں جس طرح دنیا میں معلومات کا حق فراہم کیا جاتا ہے ان کے لیے ضروری ہے۔
واضح رہے کہ انگریزی اخبار”ڈان“ کے مطابق پیر کے روز ہونے والی پارلیمانی رہنماوں کی کانفرنس کے علاوہ ایک خفیہ میٹنگ بھی ہوئی تھی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے درمیان نوک جھونک ہوئی تھی ۔