میں روکتا رہا لیکن وہ چترال چلا گیا، جنید جمشید علما کرام کو جدید علوم سکھانے کیلئے فکرمند تھا: حافظ طاہر اشرفی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین علما پاکستان کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ میں نے جنید جمشید کو چترال جانے سے روکنے کی بہت کوشش کی لیکن اس نے کہا کہ اس کے ساتھی تیار ہیں اس لیے وہ وہاں ضرور جائے گا۔ جنید جمشید ہمیشہ ہی علما کرام کو جدید علوم سے بہرہ مند کرانے کے حوالے سے فکر مند رہتا تھا اور اس سلسلے میں ہم نے ان کی چترال سے واپسی کے بعد ایک میٹنگ بھی رکھی تھی۔
جنید جمشید جمعہ کو اسلام آباد میں یہ کام کرنے والے تھے لیکن ۔۔۔ ایسی خبرآگئی کہ آپ کو بھی رونا آجائے گا
نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ چترال جانے سے پہلے لاہور میں میری جنید جمشید سے ملاقات ہوئی ۔ میں نے اسے چترال جانے سے منع کیا اور کہا کہ وہاں بہت زیادہ سردی ہے اس لیے اپنی تشکیل کسی اور جگہ کرالو لیکن اس نے مجھ سے کہا کہ میرے تمام ساتھی تیار ہیں اس لیے مجھے وہاں جانا ہی ہوگا۔
پی کے 661 اڑنے کے قابل نہیں تھا، ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن نے زبردستی آپریٹ کروایا: نجی ٹی وی کا دعویٰ
انہوں نے مزید بتایا کہ میری جب بھی جنید جمشید سے ملاقات ہوتی تھی وہ اسی بات پر فکر مند رہتا تھا کہ ہمارے مدارس کے طلبہ فارغ ہوجاتے ہیں تو انہیں جدید علوم بھی سیکھنے چاہئیں۔ ڈھائی تین گھنٹے ہم لاہور میں گھومتے رہے اور اس دوران وہ یہی بات کرتا رہا کہ ”جدید علوم سے علما کو کیسے آگاہی ہو“۔
حافظ طاہر اشرفی نے بتایا کہ لاہور سے رخصت ہوتے وقت میرے اور جنید جمشید کے مابین یہ طے پایا کہ چترال سے واپسی پر اس معاملے پر بات ہوگی اور علما کرام کو جدید علوم سکھانے کے حوالے سے کوئی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔