پانی کی چوری برداشت نہیں کریں گے،چیف جسٹس ثاقب نثار نے غیر قانونی ہائیڈریٹس سے متعلق تمام اپیلیں مسترد کر دی
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں غیرقانونی ہائیڈریٹس سے متعلق تمام اپیلیں مسترد کر دیں۔
دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ ان ہائیڈرنٹس سے واٹر بورڈ ریونیو میں 1 کروڑ سے 8کروڑ تک اضافہ ہوگا۔اس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس برداشت نہیں کریں گے،ایڈووکیٹ جنرل سندھ صاحب،آپ کیسے کریڈیٹ لے رہے ہیں،از خود نوٹس ہم نے لیا،آپ نے واٹر بورڈ کے ملازم راشد صدیق کے خلاف کیا ایکشن لیا،چیف جسٹس نے کہا کہ ہم پانی کی چوری برداشت نہیں کریں گے،کنویں کھودنے نہیں دیں گے اورتمام ہائیڈرنٹس بند رہیں گے،جو ہائیڈرنٹس بند کر دیا،بس وہ بند کر دیا،یہ حکومت کی پالیسی ہے۔
اس پر ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضا زیدی نے کہا کہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس بنتے رہتے ہیں،راشد صدیق کے عہدے میں تنزلی کردی گئی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ایم ڈی صاحب،حلف نامہ جمع کرائیں کوئی نیا غیرقانونی ہائیڈرنٹس نہیں بنے گا،غیر قانونی ہائیڈرنٹس کو روکنا آپ کا کام ہے،آپ لکھ کردیں جس افسر کی حدود میں ہائیڈرنٹس بنا اس کیخلاف کارروائی کرینگے،میٹھاہویاکڑواپانی،تمام ہائیڈرنٹس بندرہیں گے،ہائیڈرنٹس مالکان جائیں اور واٹر بورڈ کیخلاف ازالے کاکیس کریں،یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے،کسی صورت برداشت نہیں کریں گے،لکھ کردیں جس افسر کی حدود میں ہائیڈرنٹس بنا اس کیخلاف کارروائی کرینگے۔
رکن اسمبلی حفیظ الدین نے کہا کہ پانی چوری روکنے کیلئے متوازی نظام موجودہے،فیکٹریوں کوغیرقانونی کنکشنز کے ذریعے اب بھی پانی دیاجارہاہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں 2ٹرینیں چلائی جانی تھیں، 2شہزادوں کی بسوں کی وجہ سے ٹرینیں بندکردی گئیں۔
ڈیلی پاکستان کے یو ٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں پر کلک کریں