فوجی عدالتیں آئین میں ترمیم کے ذریعے بنی تھیں، مدت پوری ہونے پر کام کرنا بند کر دیا:آئی ایس پی آر

فوجی عدالتیں آئین میں ترمیم کے ذریعے بنی تھیں، مدت پوری ہونے پر کام کرنا بند ...
فوجی عدالتیں آئین میں ترمیم کے ذریعے بنی تھیں، مدت پوری ہونے پر کام کرنا بند کر دیا:آئی ایس پی آر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن) آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ ملک میں فوجی عدالتیں آئین میں ترمیم کے زریعے قائم کی گئی تھیں، مقررہ مدت پوری ہونے پر انہوں نے اپنا کام کرنا بند کر دیاہے۔

عمران خان بوکھلاہٹ اور گھبراہٹ کا شکار ،ہمیشہ جھوٹ بولتے ہیں:مریم اورنگزیب

آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی عدالتوں کے ذریعے مقدمات نمٹانے سے ملک بھر میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں کمی آئی ہے۔فوجی عدالتوں کودہشت گردی کے274 کیس بھجوائے گئے تھے،ان کیسز میں 161 مجرموں کو موت کی سزا سنائی گئی جبکہ ان مجرموں میں سے 12 کو پھانسی بھی دی جا چکی ہے۔واضح رہے کہ اے پی ایس پشاور سانحے کے بعد تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے فوجی عدالتیں قائم کی گئی تھیں ،ان عدالتوں میں مقدمات کی سماعت کے بعد متعدد دہشتگردوں کو پھانسی کی سزادی گئی ہے۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار کا اس سلسلے میں کہنا تھا  کہ فوجی عدالتیں 2سال کیلئے قائم کی گئیں تھیں،ان کی مدت میں توسیع کی ابھی تک کوئی تجویز نہیں آئی اور نہ ہی زیر غور ہے۔ان عدالتوں میں آنے والےتمام تر مقدمے اب انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں چلیں گے-

مزید :

قومی -Headlines -