تمام پارلیمانی جماعتیں فوجی عدالتوں کی توسیع پر رضامند، کل مسودہ پیش کریں گے، اسحاق ڈار، پی پی نے حکومتی تجاویز کے کسی مسودے پر اتفاق نہیں کیا: فرحت اللہ بابر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتیں فوجی عدالتوں کی مدت میں دو سال کی توسیع پر رضامند ہوگئی ہیں اور اس ضمن میں 23 ویں آئینی ترمیم کا بل جمعے کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت کی جانب سے فوجی عدالتوں کے معاملے پر پیش کیے جانے والے کسی بھی مسودے پر متفق ہونے کی تردید کردی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤ س میں قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں شریک تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنمائوں نے حزب مخالف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے پیش کی جانے والی نو تجاویز پرغور کیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان تجاویز پر غوروخوض کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نو میں سے سات تجاویز سے دستبردار ہو گئی جن میں فوجی عدالتوں میں سیشن جج بٹھانے کی تجویز بھی شامل تھی۔پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت ان عدالتوں کے قیام میں ایک سال کی توسیع کرنے کی حامی تھی تاہم وہ اس سے بھی دستبردار ہو گئی ہے۔ان عدالتوں کی مدت میں توسیع اسی وقت سے تصور کی جائے گی جب ان کی دو سالہ مدت ختم ہوئی تھی ۔کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش ہونے والی اس آئینی ترمیم کے بل کو متفقہ طور پر منظور کیے جانے کا امکان ہے۔
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد 23ویں آئینی ترمیم کا بل تیار کریں گے جسے کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ آئینی ترمیم میں ترامیم پیش کرنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے اور اگر جمعے کے روز ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں مزید کوئی تجاویز آئیں تو ان پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کے اس مسودے میں فوجی عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات میں ملزموں کو اپیل کا حق دینے کے ساتھ ساتھ قانون شہادت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی بات کی جائے گی۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان ترجمان فرحت اللہ بابر نےکہا ہے کہ میڈیا کی یہ رپورٹ کہ پی پی پی نےحکومتی مسودے سے اتفاق کر لیا درست نہیں اورپارٹی ان کی تردید کرتی ہے. پی پی پی کسی بھی سرکاری ایجنسی کیجانب سےکسی ایسےبیان کویکسرمستردکرتی ہےجس سےیہ غلط تاثرپیداہوکہ پی پی پی نےحکومتی تجاویزکےمسودےپراتفاق کرلیا. انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں کی بحالی کے لئے حکومت کے تیار کردہ قانونی مسودے کی تجاویز سے اتفاق نہیں کیا ہے۔