عمران خان کے خلاف ایسا کیس نہیں جس میں انہیں نا اہل کیا جا سکتا ہو، عمران خان کی گرفتاری کے شوقین بنی گالہ جا کر انہیں پکڑلیں: فواد چوہدری

عمران خان کے خلاف ایسا کیس نہیں جس میں انہیں نا اہل کیا جا سکتا ہو، عمران خان ...
عمران خان کے خلاف ایسا کیس نہیں جس میں انہیں نا اہل کیا جا سکتا ہو، عمران خان کی گرفتاری کے شوقین بنی گالہ جا کر انہیں پکڑلیں: فواد چوہدری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف کوئی بھی کیس ایسا نہیں ہے جس میں انہیں فوری طور پر نا اہل کیا جا سکتا ہو۔ عمران خان کے خلاف سیاسی احتجاج کرنے پر دہشتگردی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جسے تسلیم نہیں کرتے اس لیے کیس میں پیش نہیں ہو رہے جسے عمران خان کی گرفتاری کا شوق ہے وہ انہیں پکڑ لے۔ جے آئی ٹی رپورٹ سیل ہے تو پھر کیسے ایک میڈیا گروپ نے اسے سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے پہلے ہی چھاپ دیا جس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ایسا کوئی کیس سپریم کورٹ یا الیکشن کمیشن میں نہیں ہے جس کی وجہ سے فوری عمران خان کو نا اہل کیا جا سکتا ہو، عمران خان نا اہلی کا کوئی معاملہ زیر بحث نہیں ہے، الیکشن کمیشن کے پاس توہین عدالت کے معاملات کی سماعت کا اختیار نہیں ہے۔کچھ لوگ عجیب حرکتیں کر رہے ہیں، ایک مقدمہ ہے جس میں وزارت کے شوقین لوگ روز آ جاتے ہیں، دانیال عزیز کی حرکتیں دیکھ کر لگا کہ انہیں برین ہیمرج ہونے والا ہے۔
انہوں نے کہا ن لیگ والے کہتے ہیں کہ عمران خان اے ٹی سی میں پیش نہیں ہو رہے یہاں یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ کوئی بھی سیاسی کارکن احتجاج کو دہشتگردی نہیں سمجھتا۔ سیاسی احتجاج کرنے پر عمران خان ، ڈاکٹر طاہر القادری اور شیخ رشید سمیت 30 کے قریب لوگوں کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ بنایا گیا جسے تسلیم نہیں کرتے اس لیے عمران خان اس کیس میں پیش نہیں ہو رہے ۔ عمران خان کل بھی بنی گالہ تھے اور آج بھی بنی گالہ میں موجود ہیں جس کو انہیں گرفتار کرنے کا شوق ہے وہ جا کر انہیں گرفتار کرلے۔
فواد چوہدری نے ایک میڈیا ہاؤس کی جانب سے جے آئی ٹی رپورٹ کی اشاعت کے معاملے پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ ابھی رپورٹ سیل ہے اور سپریم کورٹ میں بھی پیش نہیں ہوئی تو پھر کیسے مخصوص میڈیا ہاؤس نے یہ رپورٹ شائع کردی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ رپورٹ شائع ہونے کے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -