عمران خاں عدالت سے اپنی مرضی کا فیصلہ لینا چاہتے ہیں،سڑکوں پر آنے کی دھمکی عدلیہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے :سینیٹر ساجد میر
لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر مسلم لیگ نون کے اتحادی سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ عمران خاں عدالت سے اپنی مرضی کا فیصلہ لینا چاہتے ہیں،ایک بار پھر سڑکوں پر آنے کی دھمکی عدلیہ پر اثر انداز اور پانامہ کیس میں معزز ججز کے بیانات کی تضحیک توہین عدالت کے مترادف ہے،ملک افراتفری کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
راوی روڈ میں مرکزی مجلس عاملہ، کابینہ وضلعی امرا ءاور ناظمین کے اجلاس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر ساجد میر کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس میں معزز ججز کے بیانات کی تضحیک توہین عدالت کے مترادف ہے، عمران خاں کو عدالت سے نہیں عدم شواہد پر مایوسی ہوئی ہے، کیس بھی منطقی انجام تک پہنچے گا اور ساتھ ہی عمران خاں کی سیاست بھی منطقی انجام کی طرف رواں دواں ہے، پھر سڑکوں پر آنے کی دھمکی دے کر گویا وہ عدالت سے اپنی من مرضی کا فیصلہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی عدالتوں پر اعتماد کا اظہار کر کے انہیں رگید چکے ہیں، ان کے قول و فعل میں تضادانصاف کی عملداری کی بجائے افراتفری کی سیاست کے مترادف ہے جس کا انہیں ہی نقصان ہو گا۔پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ بھارت کشمیر میں ظلم کی انتہا کررہا ہے، اسکے ردعمل میں اسے بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا، بغاوت کا دائرہ پورے ہندوستان میں پھیل سکتا ہے، اسے ہوش کے ناخن لے کر کشمیریوں کے حق آزادی کو تسلیم کرلینا چاہیے۔
ایک سوال کے جوا ب میں ا نکا کہناتھا کہ افغانستان کی سرزمین کا پاکستان کے خلاف استعمال ہو نا بہت بڑا المیہ ہے، افغانستان کا بھارت کے قریب ہونا ہماری خارجہ پالیسی کی کمزوری ہے۔اجلاس میں ترکی میں دہشت گردی کے واقعات، کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کے علاوہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تنظیم پر بھارتی پابندی کے خلاف قرارداد منظور کی گئی اور اس فیصلے کو بھارتی مسلم دشمنی اور متعصبانہ قراردیا گیا۔طیارہ حادثہ کو قومی سانحہ قرارددیا گیا اور مرحومین کی مغفرت کے لیے دعا بھی کی گئی۔اجلاس میں اہل حدیث یوتھ فورس کے ناراض ارکان سے مذاکرات کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔