آخری دم تک تقریریں کرتا رہوں گا ،مجھے تقریر کرنے سے روکا گیا تو سیاست چھوڑ دوں گا ،عدالت عمران خان ، شیخ رشید اور اعتزاز احسن کی تقریر یں بھی منگوائے:خواجہ سعد رفیق

آخری دم تک تقریریں کرتا رہوں گا ،مجھے تقریر کرنے سے روکا گیا تو سیاست چھوڑ ...
آخری دم تک تقریریں کرتا رہوں گا ،مجھے تقریر کرنے سے روکا گیا تو سیاست چھوڑ دوں گا ،عدالت عمران خان ، شیخ رشید اور اعتزاز احسن کی تقریر یں بھی منگوائے:خواجہ سعد رفیق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے  وکیل کی طرف سے نام لینے پر عدالت نے میری تقریر منگوائی ہے ، میں تقریر کرنے سے نہیں رکوں گااور آخری دم تک تقریریں کرتا رہوں گا، اگر مجھے  تقریر کرنے سے روکا گیا  تو سیاست چھوڑ دوں گا ،ہم نے خود سیاست کی کسی نے’’ ٹپ ‘‘ میں سیاست نہیں دی،جے آئی ٹی نے جتنا بھی کام کیا وہ دو مہینے میں نہیں ہوسکتا تھا ، رپورٹ کی تیاری دو مہینے کا نہیں ڈیڑھ سال کا کام ہے ۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور بیرسٹر ظفر اللہ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد ررفیق کا کہنا تھا کہ  پاناما ڈرامے کا ڈائریکٹر ملک سے باہر اور اس ڈرامے کے کریکٹر ملک کے اندر جبکہ عمران خان اس کے مرکزی کردار ہیں ،یہاں پر ہر شام کو یکطرفہ ٹاک شو کئے جارہے ہیں اور جے آئی ٹی فیصلے پر اخلاقی جواز کا رونا رویا جارہا ہے ، زردراری کی جماعت  کو معلوم ہونا چاہیے کہ ان کے اخلاقی جواز کی داستانیں ملک اور ملک سے باہر زبان زد عام ہیں ،  عمران خان اخلاقی جواز کے بابے بنے ہوئے ہیں جبکہ ان کی ہر چیز بے نامی ہے جو چیزیں بے نامی نہیں ہونی چاہیے وہ بھی ان کی بے نامی ہیں ، نوازشریف اجازت دیں تاکہ ہم سیاسی رہنما عدالت کے باہر اور قانونی ماہرین عدالت کے اندر یہ جنگ لڑیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے غیر ملکی فنڈنگ لی ہے مگر اس کے باوجود بھی اس کو کوئی روکنے والا نہیں ، دوسری طرف پی ٹی آئی وکیل کی طرف سے نام لینے پر عدالت نے میری تقریر منگوائی ہے، میں  تقریر کرنے سے نہیں رکوں گااور آخری دم تک کرتا تقریریں  کرتا  رہوں گا، اگر  مجھے تقریر نہ کرنے دی گئی تو  پھر میں سیاست چھوڑ دوں گا، ہم نے خود سیاست کی کسی نے ’’ٹپ ‘‘ میں ہمیں  سیاست نہیں دی ، نوازشریف نے ماڈل ٹاؤن سے عدلیہ کی آزادی کیلئے مارچ کیا اور عدلیہ بحال کرائی ، مگر عمران خان اسلام آباد میں چھپے ہوئے تھے اور چاہتے تھے کہ سب جب گرفتار ہوجائیں تو اسلام آباد میں میڈیا کے سامنے آئیں اور ہیرو بن جائیں ، میں نے اپنی تقریر میں عدالت کا احترام اور ان کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کی بات ہے،  اگر ہم عدالتوں کا احترام نہیں کریں گے تو کون کرے گا؟ عدالت عمران خان ، شیخ رشید اور اعتزاز احسن کی تقریر بھی منگوائیں،  جو خود سپریم کورٹ کے ترجمان بنے ہوئے ہیں ، جج کے ریمارکس اگر تلوار کی طرح ہماری گردنوں پر مخالفین چلائیں گے تو ہمیں جواب دینا پڑتا ہے، عوام نے ہمیں ووٹ دیئے ہیں اور وہ ہم سے پوچھتے ہیں کہ جواب کیوں نہیں دے رہے ؟ ہم سیاسی لوگ ہیں ، اگر مخالفین ہمارے خلاف ریمارکس استعمال کریں گے تو بھر پو ر جواب دیں گے ، عدالتوں کا احترام کریں گے تو ملک ترقی کرے گا۔

مزید :

قومی -