مردم شماری کے دوران سول کے ساتھ فوجی نمائندہ بھی اہل خانہ کی گنتی کرے گا: آصف باجوہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)چیف کمشنر مردم شماری آصف باجوہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کا مقصد ان لوگوں کو گننا ہے جو پاکستان کے وسائل استعمال کر رہے ہیں۔ مردم شماری میں غیر ملکیوں ، بے گھر افراد سمیت ہر اس شخص کو گنا جائے گا جو 18 مارچ کو پاکستان میں زندہ ہو گا۔ ان لوگوں کی گنتی کیلئے جانے والا سول نمائندہ گھر کے تمام افراد کا مکمل بائیو ڈیٹا لے گا جبکہ فوجی نمائندے کے پاس اپنا الگ فارم ہوگا جس میں وہ گھر میں موجود افراد کی صرف تعداد درج کرے گا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام ” نقطہ نظر “ میں گفتگو کرتے ہوئے آصف باجوہ کا کہنا تھا یہ تاثر غلط ہے کہ کسی زبان کو جان بوجھ کر مردم شماری کے فارم سے نکال دیا گیا، چونکہ مردم شماری کے فارم میں جگہ کم تھی اس لیے ہماری ٹیکنیکل کمیٹی نے 1998 کی مردم شماری کے اعتبار سے 9 بڑی زبانوں کو فارم میں شامل کرلیا۔
حکومت پاکستان کا گلگت بلتستان کو پانچواں صوبہ بنانے کا فیصلہ
”کسی علاقے میں کسی دن کے لحاظ سے کتنے افراد وہاں زندہ تھے ؟ ان کی گنتی کرنے کا عمل مردم شماری ہے“ ۔ اس لیے یہ صرف پاکستانیوں کی نہیں بلکہ ان تمام لوگوں کی مردم شماری ہے جو پاکستان کے وسائل استعمال کر رہا ہے ۔ مردم شماری میں انہی لوگوں کو شامل کیا جائے گا جو 18 مارچ کو پاکستان میں زندہ ہوں گے جس کے بعد بے گھر افراد کی گنتی کیلئے بھی ایک دن مختص کیا گیا ہے ، ہماری حتی الوسع کوشش ہے کہ ہر بندے کو گنا جائے ۔ بیرون ملک جانے والوں کی کل تعداد لکھی جائے گی جبکہ گھر کے باقی افراد کی مکمل معلومات لی جائیں گی۔
پنجاب کے سرکاری کالجز میں فروغ حجاب پالیسی، حجاب کرنے والی طالبات کو اضافی5نمبرز دئیے جائیں گے: وزیر ہائیر ایجوکیشن پنجاب
انہوں نے کہا کہ مردم شماری کیلئے سول نمائندے کے پاس ایک فارم ہوگا جس میں وہ گھر کے تمام افراد کا مکمل بائیو ڈیٹا لے گا جبکہ اس کے ساتھ جانے والے فوجی اہلکار کے پاس بھی اپنا الگ فارم موجود ہوگا جس میں وہ گھر میں موجود افراد کی صرف تعداد لکھے گا۔ دن میں کام کرنے کے بعد شام کو یہ دونوں نمائندے اپنے فارموں میں موجود ڈیٹا ملائیں گے اور اگر کہیں اختلاف ہوا تو یہ دوبارہ اس گھر میں جا کر اس کی تصدیق کریں گے۔