نئی حلقہ بندیوں کیلئے5 ماہ درکار،نئی حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن ہوئے تو آئینی سوالات اٹھیں گے،سیکرٹری الیکشن کمیشن

نئی حلقہ بندیوں کیلئے5 ماہ درکار،نئی حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن ہوئے تو ...
نئی حلقہ بندیوں کیلئے5 ماہ درکار،نئی حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن ہوئے تو آئینی سوالات اٹھیں گے،سیکرٹری الیکشن کمیشن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا کہ حکومت کو حلقہ بندیوں کےلئے خط لکھ دیا ہے،نئی حلقہ بندیوں کےلئے کم از کم 5 ماہ درکار ہیں ،نئی حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن ہوئے تو آئینی سوالات اٹھیں گے۔انتخابی اصلاحات قانون پرسیمینارسے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ پارلیمنٹ نے انتخابی اصلاحات کا قانون بنانے میں تاخیر کی،مردم شماری کے بعد نئی انتخابی فہرستیں بنائی جائیں گی، عام انتخابات سے 4 ماہ قبل ہمیں بتانا ہوگا کہ ہم ہرلحاظ سے تیارہیں،بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ امیدوار اورجماعتوں کے انتخابی اخراجات پر پابندی نہیں لگائی ،الیکشن قانون سے غریب آدمی الیکشن نہیں لڑ سکے گا،ایک کروڑسے زائد خواتین کی رجسٹریشن کے اقدامات نہیں کئے گئے،سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ووٹرلسٹ میں خواتین کی تصاویر کے غلط استعمال کا خدشہ ہے،ووٹرلسٹ یوایس بی میں دینے پربھی الیکشن کمیشن کو اعتراض ہے،پارلیمنٹ اس معاملے کو دیکھے اوراس میں بہتری لائے،ایک فرد 2 ووٹ ڈالے گا تو وہ شمارکئے جائیں گے جو غلط ہے۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -