عمران خان کاسول نافرمانی کی تحریک کا اعلان ، حکومت کو مستعفی ہونے کے لئے دو دن کی ڈیڈ لائن
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان نے کہا ہے کہ میں ملک میں سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کرتا ہوں ، آج سے پاکستان کے عوام ٹیکس دینے سے انکار کر دیں، نہ بجلی اور گیس سمیت کوئی یوٹیلٹی بل دیں اور نہ ہی اس غیر آئینی حکومت کا کوئی اور حکم مانیں۔ددن بعد نواز شریف سے کہوں گا اب عوام کو نہیں روک سکتا۔
چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو دو دن کی مہلت دیتا ہوں اس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کو کہہ دوں گا کہ اب عوام کو نہیں روک سکتا۔اس لئے نواز شریف اس سے قبل ہی استعفی دے دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں ظلم کا نظام رائج ہے۔ ایک جعلی انتخاب کے ملک پر جعلی حکمران قابض ہیں۔ ملک کے شہری حکومت کو ٹیکس دینا بند کر دیں، کسی قسم کا یوٹیلٹی بل ادا نہ کریں نہ ہی دوسرے احکامات کی تعمیل کریں۔ تاجرحضرات سیلز ٹیکس دینے سے انکار کر دیں کیونکہ اگر انہوں نے ٹیکس دیا تو نواز شریف وہ پیسہ کھا جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحریک اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک یہ جعلی حکمران مستعفی نہیں ہو جاتے۔عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کی موجودگی میں ملک کا مستقبل اندھیرے میں ہے کیونکہ نواز شریف اپنے بزنس کو بڑھاتے ہوئے ملک کے غریب کو غریب تر بنا دیں گے۔ نواز شریف نے پاکستان کا ہر قانون توڑا، ملک میں ہارس ٹریڈنگ متعارف کروائی، ججز کو خریدا اور پاکستان سے پیسہ لوٹ لوٹ کر بیرون ملک منتقل کیامگر ملک کا قا نون ان کو پکڑنے میں ناکام رہا۔ یہی وجہ ہے کہ آج ان کے بچوں نے بھی قانون توڑنا شروع کر دیا ہے۔انہوں نے کارکنوں سے پوچھا کہ ’کارکنو بتاو جس کو قا نون نہ پکڑے اس کے ساتھ کیا کیا جائے؟ ‘ تحریک انصاف کے قائد نے ایک بار اپنے دھاندلی کے الزامات کو دہراتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کی طرف سے الیکشن کمیشن کو خریدا گیا، دھاندلی کے ذریعے اکثریت حاصل کی گئی اور ملک میں بدترین حکومت قائم کی گئی اس لئے آج ملک میں قائم پارلیمنٹ اور وزیر اعظم دونوں جعلی ہیں۔
عمران خان نے کارکنوں کو مخاطب کر کے پوچھا کہ حکومت کو کتنے دن مزید برداشت کیا جائے۔ اس پر کارکنوں کی جانب سے صرف ایک دن کے نعرے لگائے گئے تاہم عمران خان نے پہلے ایک ہفتہ ، پھر تین دن اور آخر میں صرف دو دن کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔اس موقع پر انہوں نے وزیر داخلہ نثار علی خان کو پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے کی دعوت کو بھی دہرایا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے پاکستان کی سول بیوروکریسی کومخاطب کر کے کہا کہ اب وقت آ گیا ہوں کہ وہ بھی اس جعلی حکومت کے احکامات ماننے سے انکار کردیں۔ عمران خان نے کہا کہ یہ پولیس والے پاکستانی اور ہمارے بھائی ہیں ، اس لئے ہمیں یقین ہے کہ یہ ہم پر ہاتھ نہیں اٹھائیں گے ۔ انہوں نے کہا یہ پولیس کے لئے بھی وقت ہے کہ گلو بٹوں سے آزادی کا اعلان کر دیں۔
عمران خان نے اپنے کارکنوں کوہدایت جاری کی کہ وہ ہر گز ریڈ زون کی طرف نہ جائیں کیونکہ ان کے لیڈر نے حکومت کو زبان دی ہے کہ ہم ریڈ زون کی طرف آگے نہیں آئیں گے، مجھے شرمندہ مت کروانا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ باقی دو روز بھی اپنے کنٹینر میں سو کر گزاریں گے۔
اس قبل عمران خان جب جلسہ گاہ پہنچے تھے تو ان کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ آج اپنی زندگی کا سب سے اہم ترین خطاب کرنے کا رہے ہیں اور ایسے اعلانات کریں گے جن کا سامنا وزیر اعظم نواز شریف ہر گز نہیں کرسکیں گے۔