سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے خلاف آیا تو قانونی طور پر عملدرآمد کریں گے مگر اسے تسلیم نہیں کریں گے، رانا ثنا ء اللہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں آیا تو تسلیم کریں گے، خلاف آیا تو قانونی طور پر عملدرآمد کریں گے مگر اسے تسلیم نہیں کریں گے اور عدالتی فیصلے کو 2018ء کے الیکشن میں عوام کے پاس لے کر جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ بھٹو کی پھانسی سپریم کورٹ ہی نے دی تھی لیکن اس فیصلے کو عدالتی قتل مانا جاتا ہے نہ صرف قتل بلکہ شہید جانا جاتا ہے ، کیا عدالتیں غلط فیصلہ نہیں کر سکتیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کاہمارے خلاف آنیوالا فیصلہ قبول نہیں کرینگے لیکن اس کو قانونی طور پر لاگو ضرور کرینگے اور فیصلے کو 2018میں عوام کے پاس لے کر جائیں گے ۔ انہوں نے کہا جے آئی ٹی میں بہت سے معاملا ت غیر ضروری طور شامل کئے گئے اور عدالت کو ردی کے ٹوکر ی میں نہیں بلکہ گٹر میں پھینک دینا چاہیے کیونکہ اگر رپورٹ کو رد ی میں پھینکا جاتا ہے تو اس سے ردی کی ٹوکر ی کی بھی توہین ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ مشرف کا کیس روٹین میں چل رہا ہے لیکن وہ ملک سے باہر ہے مشرف کو واپس آ کر مقدمے کا سامنا کرنا چاہئے۔