کمانڈر ان چیف حکم دیں کہ ایجنسی والے کسی سے نہ ملیں، فوج کا جو بندہ آئین اور پارلیمنٹ کو مانے زندہ باد، جو نہ مانے تو ہم بھی اسے نہیں مانتے: محمود خان اچکزئی

کمانڈر ان چیف حکم دیں کہ ایجنسی والے کسی سے نہ ملیں، فوج کا جو بندہ آئین اور ...
کمانڈر ان چیف حکم دیں کہ ایجنسی والے کسی سے نہ ملیں، فوج کا جو بندہ آئین اور پارلیمنٹ کو مانے زندہ باد، جو نہ مانے تو ہم بھی اسے نہیں مانتے: محمود خان اچکزئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ کمانڈر ان چیف حکم دیں کہ ایجنسی والے کسی سے نہ ملیں اور جو شخص ایجنسیوں سے ملتا ہو اسے پارٹی سے نکال دیا جائے، داخلی اور خارجی سمیت تمام پالیسیاں پارلیمنٹ میں بننی چاہئیں، فوج کا جو بھی بندہ آئین کو مانتا ہے اس کو میرا سیلوٹ ہے،جو آئین اور پارلیمنٹ کو مانے زندہ باد، جو نہ مانے تو ہم بھی اسے نہیں مانتے۔
پارلیمنٹ ہاﺅس میں خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا فیصلہ کرنا ہوگا کہ جو شخص ایجنسیوں سے ملتا ہو اسے پارٹی سے نکال دیں، فیصلہ کرنا ہوگاکہ جاسوسی کے اداروں کا پارلیمنٹ کے معاملات میں عمل دخل نہ ہو، فیصلہ کریں کہ پارلیمنٹ کو مضبوط بنائیں اس سے ملک اور جمہوریت آگے چلے گی۔ خورشید شاہ اور مولانافضل الرحمان سمیت تمام رہنماپارلیمنٹ کومضبوط بنائیں میرا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں ہے بلکہ یہ آئین کے تحت ملک کے مفاد میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں :کلثوم نواز کی انتخابی مہم میں ساتھ دینا ن لیگ کے اتحادی کے طور پر اخلاقی فریضہ ہے: مولانا فضل الرحمان
انہوں نے کہا کمانڈر ان چیف کیوں حکم نہیں دیتے کہ ایجنسی والے کسی رکن سے نہ ملیں، جو تماشا ہوتا ہے پتا چلتا ہے کہ ایجنسی والے کرتے ہیں یہ کیامذاق ہے؟ فوج کا جو بھی بندہ آئین کو مانتا ہے اس کو میرا سیلوٹ ہے، جو پارلیمان کو مضبوط کرنا چاہتا ہے اس سے ملنے یا بات کرنے میں حرج نہیں، جو آئین اور پارلیمنٹ کو مانے زندہ باد، جو نہ مانے تو ہم بھی اسے نہیں مانتے۔

یہ بھی پڑھیں : بھائی کے انتقال پر تعزیت کیلئے جانا چاہتا تھا لیکن نواز شریف نے ملنے سے انکار کردیا : آصف زرداری
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ داخلی اور خارجی سمیت تمام پالیسیاں پارلیمنٹ میں بننی چاہئیں، 28 وزرائے اعظم کی چھٹی ہوئی انہوں نے 3 جرنیلوں کے برابر بھی حکومت نہیں کی، پارلیمنٹ آئین کی پاسداری کرنے والوں کو خراج تحسین اور قومی اعزاز دینے کی متفقہ قرار داد منظور کرے۔ 1970 کے بعد سے حقیقی اور آزاد انتخابات ہوئے ہی نہیں، پاکستان کو بچانے کا واحد راستہ پارلیمنٹ کو بالا دست کرنا ہے ۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -