کالعدم جماعت الاحرار کا سربراہ ’’عمر خالد خراسانی ‘‘ اس سے پہلے کب’’ مارا ‘‘ گیا تھا ؟اور اس کی ہلاکت کی تصدیق کس نے کی تھی ؟ایسی خبر کہ آپ کے جسم میں بھی سنسنی کی لہر پھیل جائے گی

کالعدم جماعت الاحرار کا سربراہ ’’عمر خالد خراسانی ‘‘ اس سے پہلے کب’’ مارا ...
کالعدم جماعت الاحرار کا سربراہ ’’عمر خالد خراسانی ‘‘ اس سے پہلے کب’’ مارا ‘‘ گیا تھا ؟اور اس کی ہلاکت کی تصدیق کس نے کی تھی ؟ایسی خبر کہ آپ کے جسم میں بھی سنسنی کی لہر پھیل جائے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (خالد شہزاد فاروقی)افغانستان میں 4امریکی ڈرون حملوں میں مارے جانے والے کالعدم  دہشت گرد تنظیم ’’جماعت الاحرار‘‘ کے سربراہ عمر خالد خراسانی کے ہلاک ہونے کی خبر نے پاکستان میں دہشت گردی کی المناک کارروائیوں میں شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے چہروں پر خوشیاں بکھیر دی ہیں لیکن یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب عمر خالد خراسانی کی موت کی خبریں میڈیا کی شہ سرخیوں میں چھائی ہوئی ہیں ،اس سے قبل 2015 اور 2016ء میں بھی ایسی خبریں نشر ہوئی تھیں جن میں اس دہشت گرد کی ’’موت کی نوید ‘‘ سنائی گئی لیکن چند روز بعد ہی یہ خبریں غلط اور بے بنیاد ثابت ہوئیں اور عمر خالد خراسانی نے اپنے ’’زندہ ‘‘ ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے دہشت گردی کی کارروائیوں کے ذریعے پاکستان میں سینکڑوں گھروں کے چراغ گل کر دیئے تھے ۔

یہ بھی پڑھیں :کالعدم جماعت الاحرار کا سربراہ خالد خراسانی امریکی ڈرون حملے میں ہلاک، عثمان منظور حافظ اللہ کو نیا سربراہ بنانے کا امکان

تفصیلات کے مطابق امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے عمر خالد خراسانی کے بارے میں چند ماہ قبل پاک فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)کے ترجمان احسان اللہ احسان نے نجی ٹی وی چینل ’’جیو نیوز ‘‘ کے پروگرام ’’جرگہ ‘‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ کالعدم جماعت الاحرار کے امیر عمر خالد خراسانی کو افغانستان میں افغان حکام کی جانب سے مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا ہے جبکہ نیٹو فورسز کی کارروائیوں کے دوران خراسانی زخمی ہوا تو اس کا علاج بھارت میں کیا گیا تھا ،عمر خالد خراسانی کا ایک گھر کابل میں ہے جہاں اس کا آنا جانا لگا رہتا ہے ۔احسان اللہ احسان نے انکشاف کیا تھا کہ کالعدم تنظیموں’’ ٹی ٹی پی‘‘ اور جماعت الاحرار کو بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ اور افغان ایجنسی ’’ این ڈی ایس‘‘ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے، جب سرحد کراس کی جاتی تو افغان حکام کو باقاعدہ خبر دی جاتی تھی کہ ہم یہاں سے گزر کر جا رہے ہیں اس لیے ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔انہوں نے بتایا تھا کہ کالعدم جماعتوں نے کمیٹیاں بنائی ہوئی ہیں جو ’’را‘‘ این ڈی ایس اور افغان حکام سے رابطے میں رہتی ہیں، جب بھی کوئی دہشتگرد سرحد پار کرنا چاہتا ہے تو وہ ان کمیٹیوں کو اطلاع کرتا ہے جس کے بعد افغان حکام کو انتظامات کرنے کی درخواست کی جاتی ہے۔احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ کالعدم جماعت الاحرار کا سربراہ عمر خالد خراسانی افغانستان کے مختلف شہروں میں رہتا ہے، وہ کبھی جلال آباد میں ہوتا ہے تو کبھی کابل اور کبھی خوست میں رہتا ہے۔،عمر خالد خراسانی کا ایک گھر افغان دارالحکومت کابل میں بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آرمی پبلک سکول پشاور پر حملے کا ماسٹر مائنڈ عمر منصور امریکی ڈرون حملے میں ہلاک

ڈرون حملے میں مارے جانے والے عمر خالد خراسانی کی ہلاکت کی یہ خبر پہلی مرتبہ میڈیا کی زینت نہیں بنی ،اس سے قبل 13جولائی 2016ء کو بھی افغانستان میں اتحادی فوج کے کمانڈر نے اس وقت پاکستانی فوج کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے  ٹیلی فونک رابطہ کیا اور آرمی پبلک سکول پشاور پر حملے کے ماسٹر مائنڈ خالد خراسانی کی  امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی۔اس وقت پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گر خالد خراسانی افغانستان میں ڈرون حملے میں مارا گیا لیکن بعد میں افغانستان میں اتحادی فوج کے کمانڈرکی جانب سے کی جانے والی یہ تصدیق غلط ثابت ہوئی اور اس کے بعد بھی خالد خراسانی نے پاکستان میں سینکڑوں بے گناہوں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگے تھے ۔

اس سے پہلے کالعدم ٹی ٹی پی  کے زیر حراست سابق  ترجمان احسان اللہ احسان  نے بھی نجی ٹی وی انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ 2015 میں جب جماعت الاحرار کا قیام عمل میں آیا تو اس کے پانچ سے چھ ماہ بعد نیٹو فورسز نے افغانستان میں ایک کارروائی کی جس کے نتیجے میں عمر خالد خراسانی زخمی ہوگیا اور اس کے مرنے کے بارے میں بھی خبریں پھیلیں تاہم وہ اس حملے میں ہلاک نہیں زخمی ہوا تھا  جس کے بعد وہ افغان پاسپورٹ پر بھارت گیا اور علاج کرایا،۔احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد کئی شدت پسند لیڈروں نے طالبان کی قیادت حاصل کرنے  کے لئے مہم چلائی، عمر خالد خراسانی اور فضل اللہ سمیت کئی لوگ قیادت چاہتے تھے لیکن قرعہ اندازی کے ذریعے ملا فضل اللہ کو کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ بنایا گیا جبکہ پاکستان میں دہشت گردی کی ہونے والی ہر کارروائی کی باقاعدہ قیمت وصول کی جاتی تھی جبکہ عمر خالد خراسانی کہتا تھا کہ اگر اسرائیل سے بھی مدد ملی تو لوں گا۔

یہ بھی پڑھیں:خالد عمر خراسانی کی ہلاکت کے بعد کالعدم جماعت نے اپنا نیا امیر عثمان خراسانی کو مقررکر لیا

مزید :

قومی -