’سلمان صاحب! تحمل رکھیں ، ہمیں کوئی ۔ ۔۔ ‘سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے دوران جج صاحبان کو حسین نواز کے وکیل کو یہ بات کیوں کہنا پڑی؟ جان کر آپ کو بھی حیرت ہوگی

’سلمان صاحب! تحمل رکھیں ، ہمیں کوئی ۔ ۔۔ ‘سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت ...
’سلمان صاحب! تحمل رکھیں ، ہمیں کوئی ۔ ۔۔ ‘سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے دوران جج صاحبان کو حسین نواز کے وکیل کو یہ بات کیوں کہنا پڑی؟ جان کر آپ کو بھی حیرت ہوگی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے حسین نواز کے وکیل سلمان اکرم راجہ کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر جے آئی ٹی نے آپکو نہیں سنا تو ہم یہاں آپ کو سننے کیلئے بیٹھے ہیں ۔شکوہ دور کریں گے۔”ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے ، سلمان صاحب!تحمل رکھیں“۔گلف سٹیل کے 25فیصد شیئرز فروخت کا معاہدہ حسین نواز نے پیش کیا ۔اور معاہدےپردبئی عدالت کی مہربھی لگی ہے۔

پاناما عملدرآمد کیس کی چوتھی سماعت کے دوران تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے جہاں وزیر اعظم کے بچوں کے وکیل بیرسٹر سلمان اکرم راجہ اپنے دلائل دے رہے ہیں ۔بینچ میں شامل جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ دبئی حکام نے دستاویزات اورنوٹری پبلک کوتسلیم کرنے سے انکارکیا ۔ کیاآپ چاہتے ہیں کہ دستاویزات دوبارہ دبئی حکام کوبھیجیں؟آپ چاہتے ہیں ہم بیٹھے رہیں اورآپ دستاویزات کی تصدیق کرانے جائیں؟
سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دبئی حکام کی غلطی سے حسین نوازکوملزم ٹھہرایاگیا۔دبئی حکام کےخلاف قانونی چارہ جوئی کاحق رکھتے ہیں۔۔

مزید :

قومی -