پاناما عملدر آمد کیس، سلمان اکرم راجہ نے جے آئی ٹی رپورٹ نا مکمل قرار دے دی، مزید تحقیقات کا مطالبہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم نواز شریف کے بچوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے عدالت میں جے آئی ٹی کی تحقیقات کو نا مکمل قرار دیتے ہوئے مزید تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران سلمان اکرم راجہ نے اپنے دلائل میں کہا کہ جے آئی ٹی نے خود ہی نتیجہ نکال لیا اور قطری شہزادے کا انٹرویو کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی گئی ۔ دادا نے اپنی زندگی میںہی پوتوں کیلئے رقم کا انتظام کر رکھا تھا، دبئی کے خط کے بعد مزید تحقیقات نہیں کی گئیں، جے آئی ٹی کی تحقیقات مکمل نہیں اس لیے مزید تحقیقات کا کیس بنتا ہے۔
جسٹس اعجازافضل نے کہا آج آپ نئی بات کر رہے ہیں کہ مزید تحقیقات درکارہیں۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ درخواست ضمانت پر دلائل نہیں دے رہے، آج آپ نئی بات لے کر آرہے ہیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ کے موکل کیا کر رہے ہیں؟ حسین نوازنے اقرار کیا کہ 21 ملین ریال واجبات کے طور پر ادا کیے۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے استفسار کیا کہ 63 ملین ریال کا حسین نواز نے کیا کیا؟سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 63 ملین ریال وہاں سے لندن گئے اور پھر واپس آئے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ رقم پوائنٹ اے سے بی پر کیسے پہنچی؟ آپ نے بینک ٹرانزیکشنزنہیں دکھائیں، بار بار کہا جاتا ہے منی ٹریل موجودہے۔جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ کیا آپ کسی متعلقہ فورم پر تفصیلات دینا چاہتے ہیں؟ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ بات میں عدالت پرچھوڑتاہوں،جب تک غلط کاری کاتعین نہ ہو نیب قانون کااطلاق نہیں ہوتا۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ اگراثاثوں میں عدم مطابقت ہوتوقانون کااطلاق ہوتاہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ وضاحت مانگی جا رہی ہے اور اگر وضاحت نہ آئے تو سمجھا جاتا ہے کہ کوئی جواب نہیں ہے۔