فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس ، نواز شریف پر فردِ جرم عائد،حسن اور حسین نواز مفرور ملزم قرار

فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس ، نواز شریف پر فردِ جرم عائد،حسن اور حسین نواز ...
فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس ، نواز شریف پر فردِ جرم عائد،حسن اور حسین نواز مفرور ملزم قرار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر اعظم نواز شریف پر فلیگ شپ انویسٹمنٹ کے نیب ریفرنس میں فردِ جرم عائد کردی گئی ہے۔ فردِ جرم نواز شریف کے نمائندے ظافر خان کی موجودگی میں عائد کی گئی جبکہ انہوں نے فردِ جرم کی صحت سے انکار کردیا۔عدالت نے حسن اور حسین نواز کو مفرور ملزم قرار دے دیا ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت نواز شریف عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور ان کی جگہ ان کے نمائندے ظافر خان کی موجودگی میں جج محمد بشیر نے فردِ جرم پڑھ کر سنائی ۔جبکہ نواز شریف کے نمائندے ظافر خان نے صحتِ جرم سے انکار کردیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ’میرے پاس اس چیز کی دستاویزات نہیں ہیں‘ شیخ رشید کے وہ کاغذات گم ہوگئے جن کی بنا پر انہیں نا اہل بھی کیا جاسکتا ہے، جان کر سیاسی مخالفین کی خوشی کی انتہا نہ رہے گی
فردِ جرم کے متن میں کیپیٹل ایف زیڈ ای کا ذکر بھی شامل ہے۔ متن میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف 2007 سے 2014 تک کیپیٹل ایف زیڈ ای کے چیئرمین رہے اور تنخواہ وصول کرتے رہے ہیں ، جبکہ انہوں نے اپنی تنخواہ کو اثاثہ ہونے کے باوجود گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا۔نواز شریف نے جے آئی ٹی کو بیان دیا کہ وہ کمپنی کے شیئر ہولڈر ہیں جبکہ انہوں نے سپریم کورٹ میں بھی بیان جمع کرائے۔
فردِ جرم میں مزید کہا گیا ہے کہ 1989 اور 1990 میں حسین اور حسن نواز اپنے والد کی زیر کفالت تھے ۔ حسن نواز اپنے والد کے اثاثے دیکھتے تھے انہوں نے 1990 سے 1995 تک کا ریکارڈ جمع کرایا۔ نواز شریف وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے عہدوں پر فائز رہے۔خیال رہے کہ حسن اور حسین نواز کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں عدالت میں پیش نہ ہونے پر مفرور ملزم قرار دے دیا گیا ہے ۔احتساب عدالت نے کیس کی مزید سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہ کمشنر ان لینڈ ریونیو جہانگیر احمد کو طلبی کا سمن جاری کردیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: یہ انصاف ہو رہاہے یا انصاف کا خون ،غیر موجودگی میں فر د جرم عائد کرنے کی کوئی نظیر نہیں ملتی:نوازشریف
واضح رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر ایون فیلڈ پراپرٹیز اور العزیزیہ سٹیل ملز جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر پر ایون فیلڈ پراپرٹیز کے ریفرنس میں فرد جرم عائد جمعرات کو عائد کی گئی تھی۔ جس وقت فردِ جرم عائد کی گئی اس وقت مریم نواز اور کیپٹن صفدر عدالت میں ہی موجود تھے جبکہ نواز شریف کی طرف سے ان کے ناظر ظافر خان عدالت میں موجود تھے۔ ملزموں نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا تھا کہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے اور کیسز میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے جا رہے۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -