بطور وکیل 2 لاکھ روپے کماتے ہیں تو پیشہ چھوڑ دیں، جسٹس عظمت کا طارق حسن سے مکالمہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاناما عملدر آمد کیس کی سماعت کے دوران اسحاق ڈار کے وکیل کی جانب سے اپنی سالانہ آمدنی 2 لاکھ روپے بتانے پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے انہیں پیشہ چھوڑنے کا مشورہ دے دیا۔
پاناما عملدر آمد کیس کی سماعت کے دوران طارق حسن ایڈووکیٹ نے کہا کہ اسحاق ڈار کا پہلے سے ریکارڈ موجود تھا،جے آئی ٹی نے بدنیتی کی، اسحاق ڈار ایک کھلی کتاب ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا جے آئی ٹی نے کہا 5 سال میں اسحاق ڈار کے اثاثے 9 سے 837 ملین ہو گئے، اسحاق ڈار نے شیخ النہیان کے مشیر ہونے سے متعلق کوئی دستاویزات دی ہیں؟ بطور مشیر تقرری اسحاق ڈار کی تنخواہ اور مراعات کیا طے ہوئیں؟ کیا کوئی منطق ہے کہ شیخ نے 5 سال میں 800 ملین دیئے ہوں؟ شیخ نے اسحاق ڈار کو کن شرائط پر کنٹریکٹ دیا؟۔
جس پر طارق حسن نے کہا کہ عربوں کا مشیر ہونے پر کیا معاہدہ ہوتا ہے مجھے معلوم نہیں ہے جو دستاویزات فراہم کی گئیں وہ عدالت میں پیش کردیں۔ اسحاق ڈار نے ہمیشہ اپنے ٹیکس ریٹرنز فائل کیے ہیں ، بطور وکیل سالانہ2 لاکھ روپے کماتا ہوں تو ٹیکس ریٹرنز میں ظاہر کرتا ہوں۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ بطور وکیل آپ 2 لاکھ روپے کماتے ہیں تو پیشہ چھوڑ دیں۔