اپوزیشن اتحاد میں وزارتِ عظمیٰ کے دو تین امیدوار رکاوٹ، جے آئی ٹی کو دھمکیاں براہ راست سپریم کورٹ کو دھمکی ہے:چودھری شجاعت حسین

اپوزیشن اتحاد میں وزارتِ عظمیٰ کے دو تین امیدوار رکاوٹ، جے آئی ٹی کو دھمکیاں ...
اپوزیشن اتحاد میں وزارتِ عظمیٰ کے دو تین امیدوار رکاوٹ، جے آئی ٹی کو دھمکیاں براہ راست سپریم کورٹ کو دھمکی ہے:چودھری شجاعت حسین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان مسلم لیگ (ق)کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ حکومت جے آئی ٹی کو دھمکیاں دے رہی ہے، اس نے جے آئی ٹی کو تفتیشی ادارہ سمجھ رکھا ہے لیکن وہ تفتیشی ادارہ نہیں بلکہ سپریم کورٹ ہے، وزارت عظمیٰ کے دو تین امیدوار اتحاد کی راہ میں رکاوٹ ہیں، اللہ ہی جانتا ہے کہ 2018ء میں وزیراعظم کون ہو گا؟۔

 سینیٹر مشاہد حسین سید کے والد کرنل (ر) امجد حسین کی رسم قل کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ  جے آئی ٹی کو دھمکیاں براہ راست سپریم کورٹ کو دھمکی ہے، پانامہ کیس میں دو ججوں نے اختلافی نوٹ نہیں دیا بلکہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ دیا ہے، جے آئی ٹی کی کارروائی میں پیش رفت کے ساتھ اپوزیشن کی حکمت عملی بھی سامنے آئے گی۔ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے بارے میں سوال پر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ وزارت عظمیٰ کے دو تین امیدوار اتحاد کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ ہی جانتا ہے کہ 2018ء میں وزیراعظم کون ہو گا، مسلم لیگی دھڑوں میں اتحاد کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ انہیں متحد کرنے کی کوشش بھی کرتے رہے ہیں ، اصل مسلم لیگ پاکستان مسلم لیگ ہے جو الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے۔ انہوں نے فیصل آباد میں صحافیوں پر تشدد کی بھی مذمت کی۔ رسم قل میں سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی، ایرانی قونصل جنرل بنی اسدی، چودھری جاوید الٰہی، شافع حسین، سالک حسین، ڈاکٹر خالد رانجھا، افراسیاب خٹک، مجیب الرحمن شامی، منیر اے خان، میاں افضل حیات، میاں عمران مسعود، میاں ہارون مسعود، شیخ عمر حیات، جی ایم سکندر، شوکت علی، بلال مصطفی شیرازی اور بڑی تعداد میں سیاسی و سماجی رہنما شریک تھے۔

مزید :

قومی -