شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت، 2 گواہوں پر جرح مکمل ، نواز شریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی مدت میں تبدیلی کی درخواستیں

شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت، 2 گواہوں پر جرح مکمل ، نواز شریف اور ...
شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت، 2 گواہوں پر جرح مکمل ، نواز شریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی مدت میں تبدیلی کی درخواستیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت جاری ہے، سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز حاضری سے استثنیٰ کے باوجود عدالت میں پیش ہوئے جنہیں استغاثہ کے 2گواہوں پر جرح مکمل ہونے کے بعد واپس جانے کی اجازت دے دی گئی۔ سابق وزیر اعظم اور مریم نواز نے حاضری سے استثنیٰ کی مدت تبدیل کرنے کی درخواست بھی جمع کرائی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کیلئے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچے جہاں سے وہ انتہائی سخت سکیورٹی میں عدالت پہنچے، سابق وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر ذرا تاخیر سے عدالت پہنچے۔ سابق وزیر اعظم کی پیشی کے موقع پر فیض آباد دھرنے کے باعث سکیورٹی کے معمول سے زیادہ سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ فلیٹس ریفرنس کی سماعت شروع کی تو نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث وقت پر نہ پہنچ سکے۔ اس پر جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے اور کہا دعا کریں کہ خواجہ حارث جلدی آجائیں۔ 15 منٹ انتظار کے بعد خواجہ حارث کے کمرہ عدالت پہنچنے پر سماعت دوبارہ شروع ہوئی۔ دورانِ سماعت نیب کے گواہ محمد رشید کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔
گواہ محمد رشید نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ 6 ستمبر 2017 سے پہلے کبھی بھی نیب میں پیش نہیں ہوئے، جرح کے دوران نیب پراسیکیوٹر اور خواجہ حارث کے مابین تلخ کلامی بھی ہوئی جس پر جج محمد بشیر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر فریقین کے وکلا نے آپس میں لڑنا ہے تو وہ اٹھ کر چیمبر میں چلے جاتے ہیں۔
دوسرے گواہ مظہر رضا بنگش نے جرح کے دوران بتایا کہ التوفیق کیس کے فیصلے میں نواز شریف ملزم نہیں، تفتیشی افسر کے مطابق مذکورہ کمپنی نے نواز شریف کو کوئی سروس نہیں دی۔ مندرجات پر مزید بات نہیں کرسکتا کیونکہ یہ عدالتی حکم ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے بھی گواہ کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے بعد بیان کے مندرجات پر بات نہیں کی جاسکتی ہے۔
دوسرے گواہ پر خواجہ حارث کی جرح مکمل ہونے کے بعد جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کو عدالت سے جانے کی اجازت دے دی۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کی حاضری لگ گئی ہے، وہ چاہئیں تو جاسکتے ہیں۔ اس پر نوازشریف اور مریم نواز سماعت چھوڑ کر احتساب عدالت سے پنجاب ہاﺅس چلے گئے۔
واضح رہے کہ نواز شریف کو 7 روز اور مریم نواز کو ایک مہینے تک کیلئے احتساب عدالت میں حاضری سے استثنیٰ حاصل ہے ، لیکن اس کے باوجود دونوں ہی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ دونوں کی جانب سے استثنیٰ کی مدت میں تبدیلی کی درخواستیں دائر کی گئی ہیں جن پر عدالت نے ابھی فیصلہ سنانا ہے۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -