مجھے کیوں نکالا کی بازگشت سپریم کورٹ میں بھی سنائی دینے لگی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )مجھے کیوں نکالا کی بازگشت سپریم کورٹ میں بھی سنائی دینے لگی ہے ،ورکرز ویلفیئر فنڈز ڈپیوٹیشن افسران کیس کی سماعت کے دروان جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے تو یہ نہیں کہا کہ مجھے کیوں نکالا ،جی ٹی روڈ پر آپ نہیں جا سکتے کیونکہ فیض آباد بند ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ورکرز ویلفیئر فنڈز ڈپیوٹیشن افسران کیس کی سماعت ہوئی جس دوران جسٹس عظمت سعید نے اپنے یمارکس میں کہا کہ عدالتی حکم کی عدم تعمیل ہوئی تو توہین عدالت کی کارروائی کریں گے ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر 8میں سے پانچ ڈپیوٹیشن افسران کو واپس بھیج دیا ،3افسران پر عدالتی حکم کا اطلاق نہیں ہوتا ،جس پر وکیل درخواست گزار کا کہناتھا کہ جن پانچ افسران کو واپس بھیجا گیا وہ ابھی تک کام کر رہے ہیں ،عدالتی حکم پرمتعلقہ سیکریٹریوں نے عمل نہیں کیا ۔جس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ کیا ان کے ساتھ ’یس منسٹر یس منسٹر کھیلا جارہاہے ‘۔
وکیل متاثرہ افسران نے عدالت کو بتایا کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ ز میں پسند نا پسند پر فیصلے ہوئے ،جس پر عظمت سعید شیخ نے کہا کہ آپ نے یہ تو نہیں کہا کہ مجھے کیوں نکالا ،جی ٹی روڈ پر آپ نہیں جا سکتے فیض آباد بند ہے ،فیض آباد کھلے گا تو جاسکیں گے ،انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ سیکریٹریوں کو بلایا ہے ،سب کو سن کر فیصلہ کریں گے ،عدالت نے سیکریٹری اوورسیز اور سیکریٹری ڈبلیو ڈبلیو ایف کو طلب کر لیاہے اور کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی ہے ۔