ملک قرضوں کے بغیر چل ہی نہیں سکتا ،سٹیٹ بینک کی لاہور منتقلی انتظامی معاملہ ،نواز شریف استعفیٰ نہیں دیں گے :سینیٹر اسحق ڈار
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی لاہور منتقلی انتظامی معاملہ ہے، وزیراعظم نواز شریف استعفیٰ نہیں دینگے، بیمار ذہن کے لوگ حکومتی قرضوں کی بات کرتے ہیں،ملک قرضوں کے بغیر چل ہی نہیں سکتا ہے، وزیر اعظم لوگوں کی حالت پر صحیح آبدیدہ ہوتے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل ’’جیو نیوز ‘‘ کے پروگرام’’نیا پاکستان ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا کمرشل حب ہے ،وہاں جو حالات تھے سب کے علم میں ہے ،لوگ وہاں مغرب کے بعد گھروں سے نہیں نکلتے تھے ،آپ نے دیکھا 2013ء اور آج کے کراچی میں بہت فرق ہے،پاکستان میں غیر ملکی انویسٹر کو ڈرایا جاتا ہے، اب دنیا ریموٹ کنٹرول سے چلتی ہے ،کوئی بڑا ادارہ لاہور منتقل نہیں کر رہے ،سٹیٹ بینک آف پاکستان کی لاہور منتقلی انتظامی معاملہ ہے،ہر معاملے کو سیاسی رنگ نہیں دینا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ جب مسلم لیگ ن نے ملک کا اقتدار سنبھالا تو بجٹ خسارہ اٹھ اعشاریہ آٹھ تھا،2002ء میں61فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہے تھے،اب وہ 29فیصد پر لے آئیں ہیں، بجٹ خسارہ کم کرکے 4فیصد پر لے آئے، امریکہ کا جی ڈی پی خسارہ 100فیصد جبکہ چین کا 200فیصد ہے ہم جی ڈی پی خسارہ بھی 4فیصد پر لے آئے، وزیر اعظم لوگوں کی حالت پر صحیح آبدیدہ ہوتے ہیں،حکومت نے غریب ترین لوگوں کوبے نظیر انکم سپورٹ دیا، ملک کے تمام اقتصادی اعشاریوں میں گزشتہ3سالوں کے دوران بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے 12سو ارب کا قرض لیا ہے ملک چلانے کے لئے،بیمار ذہن کے لوگ حکومتی قرضوں کی بات کرتے ہیں،قرض کے بغیر توبڑے بڑے ممالک نہیں چلتے، قرضے ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات کے لئے لئے جاتے ہیں اور پارلیمنٹ اس کی منظوری دیتی ہے ، ہم نے حکومتی اخراجات بھی کم اور ٹیکس نیٹ میں7فیصد اضافہ کر دیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے ماضی میں دھرنے کی وجہ سی پیک منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا،احتجاج میں آپ لوگوں کے کاروبار نہیں بند کراتے ،پی ٹی آئی کے 126دن کے دھرنے نے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ،126دن کا اثرہمیشہ پاکستان پر رہے گا ۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان جو کرنا چاہ رہے ہیں ،نہ اس کی آئین اجازات دیتا ہے اور نہ ہی قانون ،ہم سب کو سوچنا چاہئے کہ اسلام آباد بند کرنے کا فائدہ کس کو ہو گا ؟سپریم کورٹ جانے کے بعد دھرنا کس بنیاد پر دیا جا رہا ہے ،اسلام آباد بند کرنے کا بیان عمران خان کی فرسٹریشن کا نتیجہ ہے،آئندہ انتخابات کے بعد بھی انہیں انتظار ہی کرنا پڑے گا ،میاں صاحب استعفیٰ کیوں دیں ؟کبھی آپ جوڈیشری میں جاتے ہیں ،کبھی آپ الیکشن کمیشن جاتے ہیں ،سپریم کورٹ نے تو اب نوٹسز بھی جاری کر دیئے ہیں توپھر دھرنا دینے کا مقصد کیا ہے ؟۔