عمران خان اور نواز شریف کے عزائم خطرناک ،دونوں ملک کے لئے خطرہ ہیں ،نواز شریف کو کندھا دینے نہیں آئیں گے :سید خورشید شاہ
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان اور نواز شریف دونوں کے عزائم خطرناک اور دونوں ملک کے لئے خطرہ ہیں، عمران خان کو سیاستدان نہیں مانتا ، اسلام آباد کو بند کرنے سے ریاست کو نقصان پہنچے گا ،نواز شریف کو کندھا دینے نہیں آئیں گے ،عمران خان نواز شریف کے سب سے بڑے سپورٹر ہیں ،نواز شریف پارلیمنٹ میں بیان دینے کے باوجود احتساب کیلئے تیار نہیں۔
نجی ٹی وی چینل ’’ڈان نیوز ‘‘ کے پروگرام ’’ان فوکس ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان جس نہج پر جانا چاہتے ہیں یہ ملک کے لئے بہت بڑی موو ہے ،ریاست کو اس سے بڑا خطرہ پہنچ سکتا ہے ،ہم پاکستان میں سب سے بڑی تحریکیں چلائی ہیں جن کے بارے میں عمران خان نے کبھی سوچا بھی نہیں ہو گا ،ہم نے جنرل ضیاء الحق کے خلاف بہت بڑی جنگ کی ،ماریں کھائیں ،کوڑے کھاےء اور بہت بڑا نقصان بھی اٹھایا لیکن کبھی کوئی ایسا کام نہیں کیا جو آئین اور قانون کے خلاف ہو ۔انہوں نے کہا کہ رشوت خوری اور کرپشن پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے، لیکن اس کے خلاف ہمیں بہتر طریقہ کار اٹھانا پڑے گا ، سیاسی جماعتیں پبلک پاور شو کرتی ہیں،ہم نے کبھی لاک ڈان کرنے کی بات کبھی نہیں کی، ،اس کا کوئی دوسرا فائدہ اٹھائے گا ، ان کے اس اقدام سے کوئی تیسری فورس آ جائے گی ، لوگ مریں گے ،یا کوئی اور چیز ہو جائے گی تو یہ کم از کم ملک کے لئے بہت نقصان دہ چیز ہو گی۔
سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا موقف واضح ہے کہ کرپشن اس ملک کا ناسور بن چکا ہے،آخر پاکستان کب تک کرپشن کی دہشت گردی کو برداشت کرے گا ؟ پیپلزپارٹی کرپشن پر کبھی سمجھوتا نہیں کرے گی ،ہمارے لیڈروں کے ساتھ ہمارے لوگ بھی مرے ہیں لیکن ہم نے کبھی بھی اپنی سیاست بچانے کے لئے لوگوں کو آگ میں نہیں جھونکا ،عمران خان اور نواز شریف دونوں سیاست کو نہیں سمجھتے اور ان میں اور ہم میں یہی فرق ہے ،ایک سمجھتا ہے کہ ریاست کی طاقت کو استعمال کر وں گا اور دوسرا یہ سمجھتا ہے کہ میں ریاست کی طاقت کو ایسا استعمال کروں کہ جس سے میں بینی فشری ہو جاؤں،عمران خان جس نہج پر جا رہے ہیں اس سے ریاست کو نقصان ہوگا جبکہ نواز شریف خطرات کے علم ہونے کے باوجود لچک نہیں دکھا رہے ، نواز شریف پارلیمنٹ میں بیان دینے کے باوجود احتساب کیلئے تیار نہیں ہیں،وہ بات کو سمجھنے کے باوجود سمجھنا نہیں چاہتے ،قوم میری بات کو سن لے اگر تیسری قوت آئی تو اس کے ذمہ دار یہ دونوں ہوں گے ، سٹیٹ ، سسٹم، ملک اور آئین کو ان دونوں سے خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے آفیشلی نہیں اَن آفیشل مجھ سے رابطہ کیا کیا ہے ،میں نے ان کو کہا ہے کہ ہم ان کو کندھا دینے کے لئے نہیں آئیں گے، اگر ہمارے چار مطالبات مان لئے جائیں تو پھر کسی کے بھی احتجاج کی ضرورت نہیں رہتی ،حکومت اگر کرپشن ختم کرنے میں سنجیدہ ہے تو آئے اور فیصلہ کرے ،پانامہ بل کسی ایک شخص کے خلاف نہیں ،کیا وجہ ہے کہ نواز شریف احتساب سے بچنا چاہتے ہیں ،اس کا مطلب تو یہی ہے کچھ نہ تو ہے جس کی وجہ سے نواز شریف احتساب نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں دارالخلافہ کو لاک ڈاؤن نہیں کیا گیا ، اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنا کوئی مشکل کام نہیں ، 10 ہزار لوگ بھی اسلام آباد بند کر سکتے ہیں، پیپلز پارٹی 27 دسمبر کو پیپلزپارٹی احتجاج کرے گی ، حکومت نے مطالبات نہ مانے تو سڑکوں پر ضرور آئیں گے تاہم دارالخلافہ کو سیل نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پالیساں بتاتی ہیں کہ عمران خان نواز شریف کے سپورٹر ہیں ،وہ چاہتے ہیں کہ حکومت انہیں گرفتار کرے اور لاشیں گریں ،اگر تیری طاقت آئی تو نواز شریف اور عمران خان ذمہ دار ہوں گے ۔