ملک میں انصاف ہوتا تو دہشت گردی نہ ہوتی ،دہشت گردی کرنے والے پہلے حکمرانوں کے منظور نظر ،اب یہی لوگ ان کے گلے پڑ رہے ہیں:شیخ رشید

ملک میں انصاف ہوتا تو دہشت گردی نہ ہوتی ،دہشت گردی کرنے والے پہلے حکمرانوں کے ...
ملک میں انصاف ہوتا تو دہشت گردی نہ ہوتی ،دہشت گردی کرنے والے پہلے حکمرانوں کے منظور نظر ،اب یہی لوگ ان کے گلے پڑ رہے ہیں:شیخ رشید

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک میں انصاف ہوتا تو دہشت گردی نہیں ہوتی لیکن یہاں تو دہشتگردی ہو رہی ہے اورریاست ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی ہے اور پیسے باہر بھیج رہی ہے، پاکستان میں دہشتگردی کرنے والے لوگ باہر سے نہیں آئے بلکہ پہلے جو حکمرانوں کے منظور نظر تھے اب وہی لوگ ان کے گلے پڑ رہے ہیں،پاکستان میں دہشت گردی ہندوستان کی کامیابی ہے۔

مزید پڑھیں:ڈیفنس دھماکےمیں ابھی تک دہشتگردی کے شواہد نہیں ملے ہیں، ڈاکٹر حیدر اشرف

نجی ٹی وی چینل ’’آج نیوز‘‘ کے پروگرام’’فیصلہ آپ کا ‘‘میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اس سال چالیس کے قریب دھماکے ہو چکے ہیں،کابل میں ایک دفعہ پھر دنیا بھر کے دہشت گرد  اکٹھے ہوئے ہیں ،کابل میں فضل اللہ ،محسود ،ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار والے سب مل گئے ہیں ،یہ ایک بڑی تھریٹ ہے ،اسے انڈر ایسٹیمیٹ نہیں کرنا چاہئے، ان دھماکوں میں مر تو غریب آدمی رہا ہے ،حکمرانوں کے بیٹے تو پاکستان میں ہیں ہی نہیں ،غریب کا بچہ مر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ضد نہیں کرنی چاہئے ،لاہور کے میچ پر بھی ضد نہیں کرنی چاہئے ،دہشت گردوں نے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ جہاں چاہیں حملہ کر سکتے ہیں ،ہمیں بڑی گہرائی میں سوچنا ہو گا ،یہ ایک دن کی لڑائی نہیں ہے ،سارے عالم اسلام میں یہ لڑائی چھڑ گئی ہے ،ہم مذہب کے نا م وہ کچھ کر رہے ہیں جس کا مذہب میں تصور بھی نہیں ہے ، ہم مذہب کے نام پر  ایک دوسرے کے گلے کاٹ رہے ہیں ،اس ملک میں ایک طرف لوگ جو اتنے غریب ہوچکے ہیں کہ ان کے گھر کا چولہا نہیں جل سکتا اوردوسری طرف لوگ جو اتنے امیر ہو چکے ہیں کہ انہیں اپنا پیسہ باہر رکھنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران لوگوں کے مسائل حل کرنے سے عاری ہیں، اس لیے اس ملک میں غریب اور امیر کی جنگ کے شدید خطرات پیدا ہو چکے ہیں،پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے لوگ باہر سے نہیں آئے بلکہ پہلے جو حکمرانوں کے منظور نظر تھے اب وہی لوگ ان کے گلے پڑ رہے ہیں۔ شیخ رشید  نے کہا کہ فوجی عدالتوں سے متعلق ہونے والے اجلاس میں کہا گیا کہ لوگوں کے پاس موجود اسلحے کا خاتمہ کیا جائے جس پر میں نے کہا کہ نہاری والا تو اسلحہ رکھ کر نہاری بیچ رہا ہے، جس بندے کی دکان پر 10 سے پندرہ ہزار روپے کی بکری ہوتی ہے اس نے اپنی حفاظت کیلئے 12 بور کی گن رکھی ہوئی ہے تو اسلحہ کلچر کیسے ختم کر سکتے ہیں؟۔انہوں نے کہاکہ پانامہ کیس میں شریف خاندان تسلیم کرچکاکہ جائیدادیں ان کی ہیں ،کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ کاتاریخی فیصلہ آئے گا،جس کی لوگ مثالیں دیں گے ،سپریم کورٹ سے بہترین فیصلے کی توقع ہے ،اگرکرپشن کیخلاف تاریخی فیصلہ نہ آیاتوعام آدمی کادل ٹوٹ جائے گا۔انہوں نے کہاکہ میراکیس سیدھااورشارٹ تھاکہ نوازشریف صادق اورامین ہیں کہ نہیں ہیں ؟۔حکمران لوگوؓں کے مسائل حل کرنے سے عاری ہیں ،ادارے تباہ ہو گئے ہیں ،وزیر اعظم نے تما م عہدے فیورٹ ازم کی بنیاد پر تقسیم کئے ہیں ،میں جب کونسلر تھا اس دور کا میرے خلاف دائر ہونے والا کیس ہائی کورٹ میں پڑا ہے ،اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس ملک میں انصاف نہیں اور جس ملک میں انصاف نہ ہو وہاں دہشت گردی ہی ہوتی ہے ۔

مزید :

قومی -