موثر حکمت عملی سے کوئٹہ میں دہشتگردی کا واقعہ روکا جا سکتا تھا، چوہدری نثار کا آئی جی ایف سی بلوچستان سے گفتگو میں اظہار خیال
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں دہشتگردی کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے ، موثر حکمت عملی سے یہ واقعہ روکا جا سکتا تھا یا کم از کم ایسی تدابیر اختیار کی جا سکتی تھیں جس سے نقصان کم سے کم ہو تا۔
ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم نے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور گزشتہ دنوں ایف سی بلوچستان کی جانب سے کی جانے والی اہم کارروائی میں حاصل ہونے والے بڑی کامیابی سے متعلق بریفنگ دی ۔
انہوں نے بتایا کہ ایف سی کی جانب سے کوئٹہ کے نواحی علاقے میں کی جانے والی کامیاب کارروائی میں ایک دہشت گرد تنظیم کے دو سینئر اور خطر ناک ترین دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والے دہشت گرد نذر محمد عرف بیبرگ اور محمد جان عرف چھوٹا لیلا قائد اعظم ریذیڈنسی، کوئٹہ ریلوے ٹریک، کوئٹہ ایکسپریس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملوں جیسی متعدد دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث تھے ۔ وزیر داخلہ نے کامیاب کارروائی پر ایف سی کے جوانوں کی کارکردگی کو سراہا ۔
اس موقع پر آئی جی ایف سی نے گزشتہ روز ایک ممبر صوبائی اسمبلی کی گاڑی کی بلوچستان پولیس کے سپاہی سے ٹکر کے واقعے سے متعلق بھی بریفنگ دی ، وزیر داخلہ نے واقعے سے متعلق اب تک کی جانے والی قانونی کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران جمعة الوداع کے روز کوئٹہ میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعے پر بھی گفتگو کی گئی ۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں دہشتگردی کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے ، موثر حکمت عملی سے یہ واقعہ روکا جا سکتا تھا یا کم از کم ایسی تدابیر اختیار کی جا سکتی تھیں جس سے نقصان کم سے کم ہو تا۔